جے پربھا میدانتا اسپتال پٹنہ میں ورلڈ کڈنی ڈے منایا گیا

تاثیر،۱۵مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 گردے کی بیماری کی وجہ سے ڈائیلاسس کروانے والے مریض اگر کھانے پینے کی عادتوں سے گریز کریں اور معمول کے طرز زندگی کو اپنائیں تو وہ لمبی زندگی گزار سکتے ہیں۔

پٹنہ، 14 مارچ، 2024: ورلڈ کڈنی ڈے کے موقع پر جمعرات کو جے پربھا میدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال، پٹنہ میں ایک ہیلتھ ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا جس میں گردے کی بیماری پر تفصیل سے بات کی گئی۔  بحث میں اسپتال کے شعبہ نیفرالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹرکےایم ساہو اور ڈاکٹر  پربھات رنجن نے کہا کہ ڈائیلاسس سے گزرنے والے مریض اگر مناسب خوراک برقرار رکھیں اور معمول کے طرز زندگی پر عمل کریں تو وہ لمبی زندگی گزار سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ اپنے تمام کام خوشی سے کریں گے تو انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔اس بار ورلڈ کڈنی ڈے کا تھیم ’’کڈنی ہیلتھ سب کے لیے‘‘ ہے۔  اس کا مطلب ہر ایک کے لیے صحت مند گردے ہیں۔گردوں کی بیماری کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ہم نمک اور چینی کا استعمال کم کریں تو اس بیماری کا شکار ہونے سے بچ جائیں گے۔اس کے علاوہ بہت زیادہ شراب پینا، سگریٹ نوشی، بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس پینا، پیشاب کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا اور درد کش ادویات کا زیادہ استعمال گردے پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔بہت زیادہ پریشانی یا تناؤ بھی گردوں کو متاثر کر سکتا ہے۔اس مرض سے بچاؤ کے حوالے سے بتایا گیا کہ کھانے میں سوڈیم اور پروٹین کی مقدار کو کنٹرول کریں، روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پئیں، پھل اور ہری سبزیاں کھائیں اور بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی علامات ظاہر ہونے پر وقفے وقفے سے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر آپ مشورہ لیتے رہیں تو گردے کی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔
گردوں کے مرض کی علامات کے بارے میں بتایا گیا کہ اگر ٹانگوں اور آنکھوں کے نیچے سوجن ہو، سانس لینے میں تکلیف ہو اور چلتے پھرتے تھکاوٹ ہو، رات کو پیشاب زیادہ آنا ہو اور خون کی کمی سے جسم پیلا پڑنے لگے تو اسے نظر انداز نہ کریں اور ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور فوراً دکھائیں۔اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر روی شنکر سنگھ نے کہا کہ ہمارے اسپتال میں گردے کی بیماری کے علاج کے لیے تمام جدید مشینیں، سہولیات اور معروف اور تجربہ کار ڈاکٹر موجود ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہمارا اسپتال عوام کو بہترین علاج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔