رفح پر حملے کی صورت میں اسرائیل کو مزید تنہائی کا خطرہ: بلنکن کا انتباہ

تاثیر،۲۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،23مارچ:امریکی وزیر خارجہ اٹنونی بلنکن سعودی عرب اور مصر کے دورہ کے بعد اسرائیل پہنچے۔ انہوں نے نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کے شہر رفح پر کسی بھی حملے سے اسرائیل پر زیادہ تنہائی” مسلط ہوجائے گی اور طویل مدت میں اس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔اسرائیل سے نکلتے ہوئے انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو سمیت حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں “بے تکلف گفتگو” کی ہے۔ انہوں نے کہا رفح میں کسی بھی زمینی فوجی کارروائی سے زیادہ عام شہریوں کی ہلاکت کا خطرہ ہے۔ اس سے انسانی امداد کے زیادہ تباہ ہونے کا بھی امکان ہے۔ ساتھ ہی اس سے دنیا بھر میں اسرائیل پر زیادہ تنہائی مسلط ہونے اور اس کی طویل مدت میں سلامتی اور استحکام کے خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔
دوسری طرف نیتن یاہو نے کہا انہوں نے جمعہ کے روز بلنکن کو بتا دیا ہے کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت کے بغیر بھی رفح شہر پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا عزم لیے ہوئے ہے۔نیتن یاہو نے بلنکن کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ ہمارے پاس رفح میں داخل ہونے اور وہاں حماس کے بچے کچھے جنگجوؤں کو ختم کیے بغیر حماس کو شکست دینے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ میں نے بلنکن سے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ میں امریکہ کی حمایت سے ایسا کروں گا لیکن اگر ضروری ہوا تو یہ کام ہم اکیلے بھی کریں گے۔رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزین ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی بمباری کے باعث عزہ کی پٹی کے دوسرے علاقوں سے آکر یہاں پناہ لی ہے۔ نیتن یاہو نے مزید کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ میں اس حقیقت کی قدر کرتا ہوں کہ ہم حماس کے خلاف پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سے جنگ میں ایک ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ہم جنگی علاقوں سے شہری آبادی کو نکالنے اور انہیں انسانی ضروریات کی فراہمی کی ضرورت کو سمجھتے ہیں اور یقینی طور پر ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بلنکن نے آج نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران غزہ میں شہریوں کے تحفظ اور زمینی گزرگاہوں اور سمندری راستوں سے انسانی امداد جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ بلنکن نے کم از کم چھ ہفتوں کے لیے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جو قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائے گا اور انسانی امداد میں اضافہ کرے گا۔