ستیندر جین کو بڑا جھٹکا، درخواست ضمانت مسترد

تاثیر،۱۸مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 18مارچ: عام آدمی پارٹی کے لیڈر ستیندر جین کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے ستیندر جین کی تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔ ستیندر جین نے منی لانڈرنگ کیس میں درخواست دائر کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے اسے مسترد کر دیا۔ اب اسے آج ہی ہتھیار ڈالنا ہوں گے۔ جین نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کی درخواست دی تھی لیکن اب اسے مسترد کر دیا گیا ہے۔ستیندر جین فزیو تھراپی سے گزر رہے ہیں۔یہ فیصلہ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج متل کی بنچ نے سنایا۔ بنچ نے اپریل 2023 کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ستیندر جین کی خصوصی درخواست کی سماعت کی جس میں انہیں ضمانت سے انکار کیا گیا تھا۔ چار دن کی سماعت کے بعد جنوری میں اس کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔ ستیندر جین کے وکیل نے کہا کہ وہ فی الحال فزیو تھراپی سے گزر رہے ہیں اور انہوں نے ہتھیار ڈالنے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔سماعت کے دوران عدالت نے دونوں جانب سے کئی دلائل سنے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے ای ڈی کی جانب سے ستیندر جین کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔ راجو نے دلیل دی کہ بطور ڈائریکٹر اپنا عہدہ چھوڑنے کے باوجود، ستیندر جین نے مبینہ منی لانڈرنگ ریکیٹ میں ملوث کمپنیوں پر موثر کنٹرول برقرار رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے ذریعے 4 کروڑ روپے سے زائد کی بے حساب نقدی حاصل کی گئی۔اروند کیجریوال آج دوبارہ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، کہا نوٹس غیر قانونی ہے۔ای ڈی کا مقدمہ ان دعوؤں پر مبنی تھا کہ ستیندر جین کے کنبہ کے افراد کو کمپنیوں کو کنٹرول کرنے کے لئے پراکسی کے طور پر استعمال کیا گیا تھا اور ملزم ویبھو اور انکش جین محض ‘ڈمی’ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ایجنسی نے دلیل دی کہ ان کمپنیوں کو موصول ہونے والی پوری رقم ستیندر جین کو ٹریس کی جا سکتی ہے۔ابھیشیک منو سنگھوی نے ای ڈی کے الزامات کی تردید کی۔ستیندر جین کی جانب سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ای ڈی کے الزامات سے انکار کیا۔ سنگھوی نے استدلال کیا کہ ای ڈی کا مقدمہ ایک متزلزل بنیاد پر بنایا گیا تھا، جس میں کافی ثبوت کے بغیر ‘ماسٹر مائنڈ’ اور ‘کنٹرول’ جیسے الفاظ پر انحصار کیا گیا تھا۔ سنگھوی نے جین کی گرفتاری کی ضرورت پر بھی سوال اٹھایا۔