سیمی کنڈکٹر پروجیکٹ کا آغاز ہندوستان کے تکنیکی مستقبل میں سنگ میل ثابت ہوگا: پروفیسر نلین رنجن

تاثیر،۱۵مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

چھپرہ (نقیب احمد)
گنگا سنگھ کالج میں منعقد ہونے والے این ایس ایس کے خصوصی کیمپ کے دوسرے دن پرنسپل انچارج پروفیسر محمد انظر عالم اور پروفیسر راجیو کمار گیری کی قیادت میں رضاکاروں کے ذریعہ کالج کیمپس میں صفائی اور شجرکاری مہم منعقد کیا گیا۔پرنسپل انچارج  پروفیسر عالم نے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صفائی صحت مند زندگی کی بنیاد ہے اور درخت لگا کر ہم اپنے اردگرد کی سرسبزی میں اضافہ کر کے صحت مند ماحول پیدا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پختہ ذہن کے ساتھ کیا جانے والا ہر کام ہمیں کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔معروف ماہر تعلیم پروفیسر نلین رنجن نے فکری سیشن میں “سیمی کنڈکٹر اور چپ کی پیداوار اور فیبریکیشن ٹیکنالوجی” پر لیکچر پیش کیا۔انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ یہ ہندوستان کی خود انحصاری اور تکنیکی ترقی کے لیے اہم ہے۔13 مارچ کو ہندوستان میں تین سیمی کنڈکٹر پروجیکٹوں کا آغاز ہندوستان کے تکنیکی مستقبل کو موثر،مضبوط اور محفوظ بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔طلبہ کو اس سے تحریک حاصل کرنی چاہیے اور مستقبل میں ان ابھرتے ہوئے تکنیکی شعبوں میں اپنا فکری حصہ ڈالنا چاہیے۔پروگرام کے دوسرے فکری اجلاس میں ایگریکلچر کوآرڈینیٹر سنیل کمار سنگھ نے رضاکاروں کو “باغبانی اور نامیاتی کاشتکاری” کی اہمیت کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے بتایا۔تیسری فکری نشست میں “ایڈز کے چیلنجز” پر لیکچر پیش کرتے ہوئے پروفیسر محمد انظر عالم نے بتایا کہ اس سنگین بیماری سے بچاؤ کے لیے آگاہی اہم ہتھیار ہے۔ نوجوان نسل کو اس بیماری کی ہولناکیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معاشرے میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔این ایس ایس کے پروگرام آفیسر ڈاکٹر کمال احمد نے رضاکاروں سے کہا کہ کمیونٹی سروس کا جذبہ ہمیں ایک بہتر شہری بنا سکتا ہے۔تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی سماجی ذمہ داریوں سے بھی باخبر رہنا چاہیے۔کیمپ میں 40 سے زیادہ رضاکاروں نے سرگرمی سے حصہ لیا۔پروگراموں میں  پروفیسر ڈاکٹر سنتوش کمار سنگھ،ڈاکٹر دھرمیندر کمار سنگھ،ڈاکٹر ہری موہن پنٹو وغیرہ کی اہم موجودگی تھی۔