سی اے اے آئینی نہیں ہے، 2019 میں ہی کی تھی مخالفت : منوج جھا

تاثیر،۱۵مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ، 14 مارچ : سی اے اے تقریباً پورے ملک میں نافذ ہو چکا ہے لیکن اپوزیشن کا رخ اس حوالے سے اب بھی جارحانہ ہے۔ آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا نے کہا ہے کہ یہ آئینی نہیں ہے۔ پٹنہ ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے سی اے اے قانون کی شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دسمبر 2019 میں ہی اس کی مخالفت کی تھی۔
منوج جھا نے کہا کہ سی اے اے کو 2019 میں ہی ایوان نے پاس کیا تھا، ہماری پارٹی کو اپنی طرف سے جو کچھ کہنا تھا، ہم نے کہہ دیا۔ یہ آئینی نہیں ہے، آئین میں مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں تمل ہندوو?ں نے کیا نقصان پہنچایا ہے۔
ممبر پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ مرکزی حکومت ساڑھے چار سال بعد بیدار ہوئی، کیونکہ وہ روزگار پر کچھ نہیں کہہ سکتی۔ بہار میں بھی یہی صورتحال تھی لیکن 17 مہینوں میں نوکریاں دے کر تیجسوی یادو نے بہار میں ایک لمبی لائن کھینچ دی ہے۔ تیجسوی یادو کا مقصد نوکریاں فراہم کرنا ہے، یہ ہر بچہ جانتا ہے۔ آپ کو سمجھنا چاہیے کہ پورے ملک میں نوکریوں کے لیے شور مچا ہوا ہے۔
عظیم اتحاد میں سیٹ شیئرنگ کے سوال پر منوج جھا نے کہا کہ بہت جلد سب کچھ ہو جائے گا اور آپ لوگوں کے سامنے ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بہار میں جرائم کے سوال پر نتیش حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب ہم اقتدار میں تھے، کسی کا ناخن کٹ جاتا تھا تو ہنگامہ ہوجاتا تھا۔ اب سر تن سے جدا کیا جا رہا ہے، اسے کون سا راج کہا جائے گا ؟