سی اے اے پر اروند کیجریوال کے بیان پر بی جے پی کا جوابی حملہ ، کہا عام آدمی پارٹی ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے

تاثیر،۱۴مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 13 مارچ : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے متعلق اروند کیجریوال کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے اسے ووٹ بینک کی سیاست قرار دیا۔ بی جے پی نے کہا کہ سی اے اے کسی بھی ہندوستانی کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن جماعتیں عوام میں جھوٹ پھیلا کر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی رہنما روی شنکر پرساد نے کہا، “کیجریوال نے آج ایک عجیب بیان دیا ہے کہ سی اے اے کے نفاذ کے بعد دوسرے ممالک کے لوگوں کو نوکریاں ملیں گی۔ یہ کیسی منطق ہے؟ پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان کے لوگ اس لیے ہندوستان آئے ہیں کہ ان ممالک میں مذہب کے نام پر ان پر تشدد کیا گیا، وہ ہندو، عیسائی، سکھ، پارسی تھے، ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ کسی کی نوکری یا شہریت نہیں چھینی جائے گی، ووٹ بینک کی سیاست میں کیجریوال اس کے لیے کس حد تک جائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بارہا واضح کیا ہے کہ اس قانون کے ذریعے کسی بھی ہندوستانی کی شہریت نہیں چھینی جا رہی ہے۔ یہ قانون کسی بھی ہندوستانی کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا ہے۔ سی اے اے صرف ان لوگوں کو شہریت دیتا ہے جنہیں ان کے عقیدے کی بنیاد پر ستایا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی سی اے اے کے نام پر جھوٹ بول رہی ہے۔ انہوں نے جنوبی ہند کی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ نفرت پھیلانا بند کریں۔
سی اے اے کی ممتا بنرجی کی مخالفت پر روی شنکر پرساد نے کہا کہ بنگال میں ممتا بنرجی کا سیاسی میدان پھسل رہا ہے۔ اس لیے وہ سی اے اے کو لے کر لوگوں میں کنفیوڑن پھیلا رہے ہیں اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔ ممتا ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اروند کیجریوال نے الزام لگایا تھا کہ سی اے اے کے ذریعے اگر مرکز کی بی جے پی حکومت تین ممالک بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینا چاہتی ہے تو وہ انہیں دی جائے گی۔ کیجریوال نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہمارے ملک میں بڑی تعداد میں اقلیتوں کو لایا جائے گا۔ انہیں نوکریاں دی جائیں گی اور ان کے لیے گھر بنائے جائیں گے۔ بی جے پی ہمارے بچوں کو نوکری نہیں دے سکتی لیکن پاکستان کے بچوں کو نوکری دینا چاہتی ہے۔