سی اے اے کو لے کر اروند کیجریوال کا بی جے پی پر حملہ

تاثیر،۱۴مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 13 مارچ: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ترمیم کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ ووٹ بینک بنانے کا کھیل ہے، بی جے پی ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ وہ اپنے ملک کے حقوق پاکستانیوں کو دے رہے ہیں۔ سی اے اے سے شمال مشرقی ریاستوں کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہے اور وہ پاکستان کے لوگوں کو یہاں آباد کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ان لوگوں پر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ممالک میں ڈھائی سے تین کروڑ اقلیتیں ہیں۔ ڈیڑھ کروڑ بھی آگئے تو روزگار کہاں سے آئے گا؟ یہ بی جے پی کی ووٹ بینک کی سیاست ہے۔ جہاں بھی بی جے پی کا ووٹ کم ہوگا، وہ وہاں کچی آبادیوں کو آباد کرکے مستقبل میں ووٹ بینک بنائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سی اے اے ملک کے لیے بہت برا ہے۔ ایک بار جب یہ عمل شروع ہو جائے گا تو یہ نہیں رکے گا۔ شمال مشرق کو اس کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ بنگلہ دیش سے بڑی تعداد میں دراندازی ہوتی ہے۔ ان کی زبان خطرے میں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورا ملک سی اے اے کی مخالفت کر رہا ہے۔ اگر بی جے پی اسے واپس نہیں لے گی تو آپ لوگوں کو اس کا جواب انتخابات میں دینا چاہیے۔کیجریوال نے کہا کہ تقریباً 11 لاکھ تاجر ملک چھوڑ چکے ہیں۔ اگر آپ انہیں واپس لانا چاہتے ہیں تو انہیں واپس لے آئیں۔ کیجریوال نے مزید کہا کہ ہریانہ حکومت لوگوں کو روزگار کے لیے اسرائیل جانے کو کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی واحد پارٹی ہے جو غریب ملک کے لوگوں کو اپنے ملک میں بسا رہی ہے۔ حکومت سی اے اے کے ذریعے جو کچھ کر رہی ہے وہ یہ ہے کہ اگر پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتیں ہندوستانی شہریت لینا چاہتی ہیں تو وہ لے سکتی ہیں اور انہیں یہیں آباد کیا جائے گا۔