شاندار دعوتِ افطار کے ساتھ قاسم خورشید کی کتاب کا اجراء

تاثیر، ۳۱  مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

انشا اللہ رواں سال میں قاسم خورشید کو روبرو امریکہ مسقط بحرین میں بھی سننے کا موقع ملے گا
_ ڈاکٹر سید رضا
پٹنہ
اُردو ہندی کے عالمی شہرت یافتہ شاعر ماہرِ تعلیم اور سابق صدر لینگویجز ایس سی ای آر ٹی بہار کی بہترین غزلوں کا مجموعہ”دل کی کتاب” جس کی رونمائی گزشتہ روز ساہتیہ اکادمی دہلی کے ذریعہ منعقد 120 زبانوں کے ادیبوں پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے لٹریچر فیسٹیول میں ہوئی اور پھر لگاتار اس کی مقبولیت کے پیش نظر عوامی سروکار کے لیے اجراء اور گفتگو کا سلسلہ بھی قائم ہے اور کتاب ایمیزون پر بھی خوب فروخت ہو رہی ہے قابلِ ذکر ہے کہ اس کتاب پر اُردو کے علاوہ دیگر زبانوں میں بھی مضامین کا سلسلہ قائم ہے شاید یہ ادبی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ کسی غزلیہ مجموعے پر اس زبان کے علاوہ دوسری زبانوں میں بھی سیر حاصل گفتگو کی جا رہی ہے اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے گزشتہ روز بیرون ممالک میں سماجی خدمات کے لیے وقف رہے ہندوستان کے بےحد معزز شہری ادب نواز جناب انور جمال کے ایما پر پٹنہ کے انتہائی شاندار اور خوبصورت ہوٹل پستہ ہاؤس میں بہترین اعلیٰ معیاری ضیافت و افطار کے ساتھ قاسم خورشید کے شہرہ آفاق شعری مجموعہ “دل کی کتاب”کے رسمِ اجراء کا اہتمام کیا گیا جس میں ادب دوست اور سماج کے ہر شعبے کی انتہائی معتبر شخصیتیں شامل ہوئیں اور رسم اجرا کے بعد نیک خواہشات اور دعاؤں سے نوازتے ہوئے اپنے تاثرات پیش کئے سابق چیئرمین اقلیتی فائنانس بہار جناب محمد معیز الدین نے کہا کہ یہ ہمارے عہد کے لیے خوش آئند ہے کہ جس زمین پر بیدِل شوق نیموی شاد عظیم آبادی کلیم عاجز حسن نعیم سلطان اختر جیسی شخصیتوں نے پوری دنیا میں اپنا نام روشن کیا اسی زمین سے قاسم خورشید بھی آج عالمی سطح پر اپنی بے پناہ تخلیقی اور تعمیری صلاحیتوں کے لیے بےحد ہر دلعزیز ہیں ان کا نیا شعری مجموعہ” دل کی کتاب” ہر حسّاس دل کی آواز ہے اس لئے ہم سب کے لیے ناگزیر بھی ہے سماجی و ملی خدمت گزار جناب انور جمال نے تفصیلی اظہار خیال کے دوران زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر قاسم خورشید جیسی انتہائی دلفریب شَخصیت کبھی کبھی ہی وجود میں آتی ہے اُن کا تخلیقی کا جہان پوری عرق ریزی اور لمبے جدو جہد کے بعد خود ہی تعمیر کیا گیا ہے اور یہاں سب کے لیے محبت بکھری ہے بس اہلِ نظر کی ضرورت ہے میری بات کے بہترین ثبوت کے طور پر عالمی شہرت یافتہ شاعر اور ساہتیہ اکادمی کے کنوینر اُردو جناب چندر بھان خیال کی اس رائے کو بھی ملحوظ رکھ لیجئے جس میں انہوں نے خندہ پیشانی سے اعتراف کیا ہے کہ قاسم خورشید کی معتبریت ہر جگہ قائم ودائم ہے کاش مَیں ان سے اور پہلے مل چکا ہوتا تو مزید روشن رہتا جناب انور جمال نے بہت ہی وُسعتِ قلبی سے یہ بھی اعتراف کیا کہ اُن کی ادبی خدمات کا بھرپور اعتراف کرنا چاہیے کیونکہ قاسم خورشید کو ہمیشہ عالمی شخصیت نے عزیز رکھا جن میں احمد فراز ندا فاضلِی شہر یار بیکل اُتسہا ہی کلیم عاجز منور رانا وغیرہ خصوصی اہمیت کے حامل ہیں
اس لیے قاسم خورشید کی” دل کی کتاب” ہم سب کے لیے سانس لینے کی طرح ناگزیر ہے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے سابق ہیڈ انجینئرنگ دوردرشن جناب رومان یوسف نے کہا کہ برسوں سے قاسم خورشید کو ہم بہت انہماک سے قومی اور عالمی منچوں پر سن کر فخر محسوس کرتے رہے ہیں اُن کی تخلیق نے اہلِ نظر کو ہمیشہ متاثر کیا ہے اُن کا نیا شاعری مجموعہ “دل کی کتاب” اہل ذوق کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اُن کی بہترین شاعری سے سبھی محظوظ ہونگے مشہور صحافی ڈاکٹر انوار الھدیٰ نے ہمیشہ کی طرح اپنی بے پناہ وُسعتِ قلبی سے قاسم خورشید کی ادبی کاوش کو تاریخ ساز بتایا اور دل کی کتاب کے مطالعے کی پر زور اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ دل سے لکھی ہوئی یہ دل کی کتاب سب کے دل کی آواز ہے اسی طرح پستہ ہاؤس کے خصوصی سربراہ جناب محفوظ الرحمٰن نے کہا کہ آج باضابطہ طور پر ہمیں بےحد خوشی کا احساس ہو رہا ہے کہ اتنی بڑی معتبر اور معزز شخصیت کی آمد اور اُن کی کتاب کے اجراء سے یہ ہاؤس روشن ہوگیا اور ہم فخر محسوس کر رہے ہیں کہ یہاں تاریخ رچي گئی ہے اسی طرح بحرین سے آن لائن جڑ کر مشہور معالج اور انگریزی کے انتہائی ہر دلعزیز فکشن نگار ڈاکٹر سید رضا نے انتہائی شادمانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دل کی کتاب کی بہترین تخلیق کے لیے قاسم خورشید کو دلی مبارکباد اور ان کی شہرت پیشکش اور بےحد معیاری کلام سے دنیا ہمیشہ محظوظ ہوتی رہی ہے اور انشاءاللہ سال رواں میں ہم اُنہیں بحرین مسقط اور امریکہ وغیرہ میں بہ نفسِ نفوس بھی سنیں گے اسی طرح جناب نورالہدا جناب خالد رشید و دیگر نے بھی اپنے بہترین تاثرات سے نوازا پھر لوگوں کی فرمائش پر حمدیہ کلام اور دوسری مشہور غزلوں سے قاسم خورشید نے بشمول پستہ ہاؤس کے حاضرین و آن لائن دنیا پھر کی سماعتوں کو بھی بےحد سرشار کیا اخیر میں تفصیلی اظہار خیال کے دوران ڈاکٹر قاسم خورشید نے اتنے معیاری دیدہ زیب پروگرام کے انعقاد بہترین تاثرات انتہائی اعلیٰ درجے کی ضیافت اور بےپناہ محبتوں کے لیے جناب انور جمال اور معزز شرکاء کا دل سے شکریہ ادا کیا