عباس انصاری کوہائی کورٹ سیلگابڑاجھٹکا، پیرول پرضمانت کی عرضی پر نہیں ہوئی سماعت

تاثیر،۲۹مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

لکھنؤ،29 مارچ: مافیا ڈان مختار انصاری جیل میں بند بڑے بیٹے عباس انصاری کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔مختارانصاری کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کو یقینی بنانے کے مقصد سے انصاری خاندان نے عباس کی پیرول ضمانت کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ مختار کے خاندان کی درخواست کی سماعت جسٹس سنجے کمار سنگھ کی بنچ میں ہونا تھا، جو ایم پی ایم ایل اے سے متعلق معاملات کی سماعت کرتی ہے۔ لیکن یہ بنچ آج نہیں بیٹھی اور پھر یہ کیس جسٹس سمیت گوپال کی بنچ کو منتقل کر دیا گیا۔اس کے ساتھ ہی جسٹس سمیت گوپال کی بنچ نے کسی دوسرے بنچ سے آنے والے کسی بھی معاملے کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ جس کی وجہ سے مختار کے اہل خانہ کی درخواست ہائی کورٹ میں نہیں چل سکی۔ انصاری خاندان نے اب سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ کچھ دیر بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔ تاہم وکلاء اس بات کو یقینی بنانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ معاملہ چیف جسٹس کے سامنے پیش کیاجاسکیں اور چیف جسٹس سماعت کے لیے بینچ نامزد کریں۔ دراصل، انصاری خاندان، مختار انصاری کی نماز جنازہ اور تدفین میں جیل میں بند ایم ایل اے کے بیٹے عباس انصاری کی شرکت کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایم ایل اے کے بیٹے عباس انصاری کو ان کے والد مختار انصاری کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لیے پیرول دیا جائے یا عدالتی تحویل میں قبرستان لانے کی اجازت دی جائے۔ ایم ایل اے کے بیٹا عباس انصاری اس وقت یوپی کی کاس گنج جیل میں بند ہے۔ہائی کورٹ سے کوئی ریلیف نہ ملنے کے بعد اب عباس انصاری کے والد کے لیے مختار انصاری کی تدفین میں شرکت کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ عباس انصاری اب مشکل سے اپنے والد کے جنازے میں شرکت کر پا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے بھی کوئی ریلیف ملنا بہت مشکل لگتا ہے۔