غزہ کے الشفاء اسپتال میں حماس کے جنگجو موجود، اسرائیلی فوج داخل، 20 مسلح افراد ہلاک

تاثیر،۱۹مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

غزہ پٹی، 19 مارچ : اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے غزہ کے مرکزی اسپتال الشفا میں حماس کے جنگجووں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر بڑی کارروائی کی ہے۔ اسرائیلی فورسز نے اسپتال میں گھس کر 20 مسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔ کئی دیگر جنگجووں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والے مسلح افراد فلسطینی بتائے جاتے ہیں۔
آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ وہ الشفا اسپتال سے چلنے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔ اسرائیلی فوج کی اس کارروائی پر غزہ کی وزارت صحت نے دعویٰ کیا کہ اس میں کئی فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ گولہ باری سے ایک عمارت میں آگ لگ گئی۔ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 31,756 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ الشفا اسپتال غزہ پٹی کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد شمالی غزہ میں یہ واحد اسپتال رہ گیا ہے جہاں صحت کی سہولیات ابھی تک جزوی طور پر فراہم کی جاتی ہیں۔ اسرائیلی حملے سے بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل نے نومبر میں اس اسپتال پر حملہ کیا تھا۔
دریں اثنا وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کو ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد بات کی۔ دریں اثنا نیتن یاہو نے رفح میں کی جانے والی کارروائی پر بات چیت کے لیے اسرائیلی حکام کو واشنگٹن بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
جنگ کے شعلوں کے درمیان اسرائیلی حکام نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لازرینی کو غزہ پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا۔ مصر کے وزیر خارجہ نے اسے عجیب قرار دیا ہے۔ اسرائیل اس ایجنسی پر حماس کے جنگجووں سے روابط رکھنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔
اسرائیل نے کہا کہ وہ پیر کو موساد کے سربراہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد قطر بھیج رہا ہے۔ وہ حماس کے ثالثوں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیل چھ ہفتے کی جنگ بندی کے بدلے 40 مغویوں کی رہائی کی تجویز دے گا۔ حکام کا اندازہ ہے کہ ان مذاکرات میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔