مرکز بنگال طیبہ گارڈن میں منعقدہ سہ روزہ سالانہ اجلاس اختتام پذیر

تاثیر،۱۴مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام) 13 مارچ:- کالی کٹ جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے زیر اہتمام مغربی بنگال کے دکھن دیناجپور میں واقع مانجھی کھنڈہ میں مرکز طیبہ گارڈن میں سہ روزہ دسواں سالانہ اجلاس وپہلی تعلیمی فصل بہار یعنی دستار بندی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں ملک کی مقتدر شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں فرزاندان توحید شریک ہوئے۔سہ روزہ کانفرنس میں ملی ومذہبی،سیاسی،سماجی اور عمائدین پر مشتمل مندوبین کے لئے الگ الگ نششت میں معلم کانفرنس،مشارہ کانفرنس،اسٹوڈینس کانفرنس،بنگالی کانفرنس،نورانی محفل اور آخر میں اجلاس عام میں خطاب ہوا۔اس مو قع پر اجلاس سے خلیفہ حضور مفتی اعظم ہند قاضی شریعت اڈیشا الحاج مفتی محمد وجہ القمر رضوانی، وقف بورڈ کے چیئرمین سید سرفراز احمد، مفتی کولکاتا مولانا رحمت علی مصباحی بانی و مہتمم جامعہ عبد الله ابن مسعود کولکاتا،مفتی عبدالمالک مصباحی دارین اکیڈمی جمشید پور،علامہ ریحان انجم مصباحی مدھوبنی بہار،مفتی غلام حسین ثقافی نایب قاضی مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ بہار،نوشاد عالم مصباحی صدر ایس ایس ایف انڈیا،راشد میاں مکی کچھوچھہ مقدسہ،اور کیرالہ سے ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری،مولانا عبید الله ثقافی جنرل سیکریٹری ایس ایس ایف انڈیا،جامعہ مرکز کے ڈائیریکٹر جنرل سی محمد فیضی چیئرمین حج کمیٹی کیرلا نے خطاب کیا۔اس موقع پر جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کیرالا کے ڈائیریکٹر جنرل سی محمد فیضی نے جم غفیر کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان تعلیم کو ہتھیار بنائیں،ہمار ی شناخت تعلیم یافتہ شہری کے طور پر ہونی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مرکز طیبہ گارڈن نے دینی وعصری تعلیم کا حسین انتظام وانصرام کیا ہے جوکہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ہمیں دینیات کے ساتھ ڈاکٹر،انجینئر اور اعلی عصری علوم وفنون کی تعلیم حاصل کرنا ہے۔ مولاناسی محمد فیضی نے کہا کیرالہ کی طرز پر بنگال میں الحاج زھیر الدین نورانی نے تعلیم کا جو یہ عظیم قلعہ قائم کیا اور تعلیم کا جو نظم و نسق ہے دیکھ کو بہت خوشی ہوئی،یقینا یہاں کے اراکین،محبان تعلیم کی انتھک محنت اور کوششوں کا نتیجہ ہے جو ایک چھوٹے سے وادی کو تعلیم کا کیمپس بنا دیا۔انہوں نے کہاکہ عصریات کے طلبہ عالم وفاضل ہونا قابل فخر ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے حصول تعلیم کی اہمیت پر جامع خطاب کیا۔طلبہ سے مخاطب ہوتے کہاکہ آج جدید ذرائع ابلاغ نے ہمیں روحانی تعلیم سے دور کردیا ہے۔ ضروری ہے کہ علم سیکھنے کے وقت تقویٰ،پرہیزگاری اختیار کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ علم ایک نور اور روشنی ہے۔طلبہ کیلئے ضروری ہے ایمان کی حلاوت اور تقویٰ اختیار ی اور ذوق وشوق سے علم حاصل کریں۔انہوں نے کہاکہ علم حاصل کرنے کے بعد لوگوں تک پہونچانا ہے۔عمل خود بھی کریں اور عامۃ الناس کو اسکی تلقین کریں۔ادارہ کے سرپرست اعلیٰ مولانا زہیر الدین نورانی نے تمامی سامعین کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتے ہوئے تعارفی خطاب پیش کیا۔آخر میں عصری علوم وفنون سمیت عالم وفاضل میں گریجویشن مکمل کرنے والے 165/طلبہ کی دستار بندی عمل میں آئی۔آخر میں صلوۃوسلام اور ملک وملت کی امن وسلامتی پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔