ملک کے فوجی کمانڈروں کی کانفرنس ہائبرڈ موڈ میں 28 مارچ سے شروع ہوگی

تاثیر،۲۷مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 27 مارچ :فوجی کمانڈروں کی اس سال کی پہلی کانفرنس 28 مارچ کو ہائبرڈ موڈ میں شروع ہوگی۔ اس کے بعد، یہ 01 اور 02 اپریل کو نئی دہلی میں فزیکل موڈ میں منعقد ہوگا، جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سینئر فوجی قیادت سے خطاب کریں گے اور کمانڈروں سے بھی بات کریں گے۔ اس کانفرنس میں فوجی کمانڈر سینئر افسران کے ساتھ نظریاتی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ کانفرنس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ اور چیلنجز کا جائزہ لیا جائے گا۔کرنل سدھیر چمولی نے مطلع کیا کہ یہ کانفرنس ہندوستانی فوج کی اعلیٰ قیادت کے لیے تصوراتی مسائل پر غور و فکر کرنے، مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔ یہ کانفرنس اہم ترجیحات طے کرے گی جو مستقبل کی سمت کے لیے اہم پالیسی فیصلوں پر عمل درآمد کرے گی۔ ہائبرڈ موڈ میں 28 مارچ سے شروع ہونے والی کانفرنس کی صدارت آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نئی دہلی میں کریں گے، جس میں آرمی کمانڈر اپنے متعلقہ کمانڈ ہیڈکوارٹر سے ورچوئل موڈ میں شرکت کریں گے۔
کانفرنس میں ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل منظر نامے اور قومی سلامتی پر اس کے اثرات کے بارے میں ممتاز موضوعاتی ماہرین کی بات چیت بھی پیش کی جائے گی۔ 01 اپریل کو فزیکل موڈ میں کانفرنس کے دوران، آرمی کی اعلیٰ قیادت ایک اہم سیشن میں شرکت کرے گی۔ یہ سیشن فوج کی آپریشنل تاثیر کو بڑھانے اور مستقبل کے چیلنجوں کے لیے تیاری کو یقینی بنانے کے لیے تربیت اور ترقیاتی پروگراموں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ فکری سیشن میں فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ سروس اہلکاروں کی فلاح و بہبود سے متعلق امور بھی شامل ہوں گے۔
اس کے بعد سی او اے ایس کی صدارت میں آرمی گروپ انشورنس کی انویسٹمنٹ ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ ہوگی، جس میں مالیاتی انتظام کے شعبے کے کئی ماہرین شرکت کریں گے۔ یہ کمیٹی خدمت کرنے والے فوجیوں، سابق فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کی مالی حفاظت کے لیے مختلف فلاحی اقدامات اور اسکیموں پر غور و خوض کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 2 اپریل کو کلیدی خطاب کریں گے۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار اور فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری بھی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ سیکرٹری دفاع اور وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔