ٹیکساس کے سپریم کورٹ نے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کی گرفتاری کے قانون پر لگائی روک

تاثیر،۱۹مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

میکلین (ٹیکساس)، 19 مارچ: ٹیکساس کے سپریم کورٹ نے پیر کو ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران امریکہ – میکسیکو کی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کو گرفتار کرنے والے قانون پر روک لگا دی ہے۔ جسٹس سیموئل الیٹو نے کیس کی سماعت کی۔ انہوں نے اس قانون پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے مستقبل کے بارے میں جلد فیصلہ لیا جائے گا۔
اس حکم کے بعد ٹیکساس کے غیر قانونی طور پر امریکہ – میکسیکو کی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کو گرفتار کرنے کے منصوبے کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ تارکین وطن پر ریپبلکن گورنر گریگ ایباٹ کے تازہ ترین اقدام کو ایک چیلنج مان رہا ہے۔
ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے محکمہ انصاف کے زیرقیادت ایک مقدمے پر قانون پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کی دلیل ہے کہ ٹیکساس کی وفاقی حکومت امیگریشن حکام کے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے۔ موجودہ قانون کے تحت ٹیکساس میں کوئی بھی پولیس افسر غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے تارکین وطن کو گرفتار کر سکتا ہے اور جج انہیں امریکہ چھوڑنے کا حکم دے سکتا ہے۔