پریاگ راج میں بھی لگا ‘روڈ نہیں، تو ووٹ نہیں’ کا بینر، حکمراں طبقہ کے خلاف زبردست ناراضگی

تاثیر،۲۱مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

پریاگ راج، 21مارچ :لوک سبھا انتخابات سے پہلے گنگا، جمنا، سرسوتی کے سنگم والے شہر پریاگ راج کی ترقی کی قلعی خود پریاگ راج کے لوگوں نے ہی کھول دی ہے۔ ملک کے کچھ علاقوں میں ‘روڈ نہیں تو ووٹ نہیں’ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ناراض عوام کی خبریں پہلے ہی سامنے آ چکی ہیں، اب پریاگ راج میں بھی ‘روڈ نہیں، تو ووٹ نہیں’ کا بینر لگ گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم 16 سال سے سڑک کے بننے کا انتظار کر رہے ہیں جو ابھی تک نہیں بنی، اس لیے اب ہم اپنا ووٹ اسی وقت دیں گے جب سڑک بن جائے گی۔’روڈ نہیں تو ووٹ نہیں’ کا بینر لگانے والوں کا کہنا ہے کہ ہم بھاری بھرکم ٹیکس ادا کرتے ہیں، اس کے باوجود ترقی کے نام پر ہم سے صرف وعدے کیے جاتے ہیں۔ ہم برسوں سے سڑک بنانے کی مانگ کر رہے ہیں لیکن سڑک نہیں بنائی گئی۔ اس لیے ہم نے اس بار سڑک نہ بننے تک ووٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک صرف دیہی علاقوں سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کی خبریں آ رہی تھیں مگر شہری علاقوں سے بھی یہ خبریں آنے لگی ہیں۔ پریاگ راج میں ووٹنگ کے بائیکاٹ کا یہ پہلا معاملہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پریاگ راج کے جھلوا علاقے میں واقع ‘ایروو کالونی’ میں لوگ ‘روڈ نہیں، تو ووٹ نہیں’ کے بینرز لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ کالونی میں گزشتہ 16 سال سے سڑک نہیں بنائی گئی۔ اس دوران افسران اور لیڈران صرف وعدے کرتے رہے۔ کالونی میں رہنے والے اجیت کا کہنا ہے کہ اس کالونی سے ہر سال حکومت کو ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹیکس ادا کیا جاتا ہے۔ یہاں رہنے والے تمام لوگ ٹیکس ادا کرنے والے ہیں۔ اس کے باوجود آج تک یہاں سڑک نہیں بنی۔کالونی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے سدھارتھ ناتھ سنگھ اس علاقے سے 2 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں مگروہ کبھی یہاں جھانکنے بھی نہیں آئے۔ جب کئی یقین دہانیوں کے بعد بھی سڑک نہ بن سکی تو اس بار مقامی لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 24 مئی تک سڑک نہیں بنی تو کالونی کا کوئی بھی شخص ووٹ نہیں ڈالنے جائے گا اور یہاں انتخابی مہم کے لیے آنے والے لیڈروں کو کالونی کے اندر نہیں آنے دیا جائے گا۔’ایروو کالونی’ سوسائٹی کے صدر اے کے تیواری کا کہنا ہے کہ پوری کالونی کی زمین پی ڈی اے سے لی گئی ہے۔ تمام کالونیوں کے لوگ واٹر ٹیکس اور سیوریج ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ بارش کے موسم میں صورتحال سنگین ہو جاتی ہے۔ آئے روز حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ خواتین بھی بہت پریشان ہیں۔ سڑک تعمیر نہ ہونے سے بچوں کے لیے بھی مسئلہ ہمیشہ بنا رہتا ہے۔