چاندنی چوک سے بی جے پی کے امیدوار پروین کھنڈیلوال نے ریکارڈ ووٹوں سے جیت کا دعویٰ کیا

تاثیر،۲۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی ، 23 مارچ : ملک میں 18ویں لوک سبھا کے انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد انتخابات جیتنے کی سیاسی جدوجہد تیز ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے اس بار 400 کو پار کرنے کا نعرہ دیا ہے۔ اس کے برعکس اپوزیشن جماعتوں کا انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) مرکز میں این ڈی اے کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ بی جے پی نے کاروباری لیڈر پروین کھنڈیلوال کو دہلی کی چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ تاہم اپوزیشن نے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا۔ بی جے پی پچھلے دو بارسے اس سیٹ پر قابض ہے۔ ایسے میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بی جے پی تیسری بار اس سیٹ پر کتنے ووٹوں سے جیتتی ہے۔ہندوستھان سماچار سے بات چیت کرتے ہوئے چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار اور تاجر رہنما پروین کھنڈیلوال کے ساتھ مختلف مسائل پر تفصیلی بات چیت کی ۔
پروین کھنڈیلوال سے جب پوچھا گیا کہ الیکشن جیتنے کے بعد آپ چاندنی چوک کے لوگوں کے لیے پہلا کام کیا کریں گے ؟تو ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کے بعد چاندنی چوک کلاک ٹاور کے قریب ٹیبل لگائیں گے اور ٹریک پر بیٹھ کر عوام کے مسائل حل کریں گے۔ میں عوام سے کام تلاش کروں گا اور اسے حل کروں گا ، بجائے اس کے کہ عوام مجھے تلاش کریں اور اپنے کسی کام کے لیے میرے دفتر میں آئیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت والی این ڈی اے حکومت نے خود روزگار کے لیے پردھان منتری مدرا یوجنا ، پردھان منتری وشوکرما یوجنا ، پردھان منتری آواس یوجنا اور پردھان منتری اسٹریٹ وینڈر خود انحصاری فنڈ اسکیم سمیت کئی اسکیمیں شروع کی ہیں جس سے کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے ان کی زندگی بہتر ہو گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مودی کی قیادت والی حکومت اجولا یوجنا ، جن دھن یوجنا اور لکھ پتی ڈرون دیدی یوجنا سمیت کئی اسکیمیں چلا رہی ہے۔ اس سے ملک کی سیاست اور کاروبار میں خواتین کی فعال شرکت میں اضافہ ہوا ہے ، جو بلاشبہ ایک ترقی یافتہ اور مضبوط ہندوستان کے سفرکو رفتار دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے ٹی) کے قومی جنرل سکریٹری کے طور پر، میں نے ہمیشہ دارالحکومت دہلی سمیت پورے ملک کے تاجروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کیا ہے۔ چاندنی چوک پارلیمانی حلقہ سے الیکشن جیتنے کے بعد میں ان کے مفادات سے متعلق تمام زیر التوا کاموں کو قواعد کے مطابق مکمل کرنے کی حتی الامکان کوشش کروں گا جو کہ میں آج تک نہیں کر سکا۔دہلی کے شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں کیجریوال کی ای ڈی کی گرفتاری پرانہوں نے کہا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کی طرف سے نو بار سمن جاری کیے جانے کے بعد آئینی عہدے پر فائز دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا عدم پیش ہونا اپنے آپ میں ایک اہم سوال ہے۔ کیجریوال کو ای ڈی کے سمن کا احترام کرنا چاہیے تھا ، قانون اپنا راستہ اختیار کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ اس لیے اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا لیکن ایک کمپنی نے ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں چندہ دیا ہے۔ یہ اس طرح شفاف ہے لیکن اگر اسے پبلک کرنے کا فیصلہ دیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔کیا اس بار این ڈی اے 400 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ تیسری بار مرکز میں اقتدار حاصل کر پائے گی اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دہلی کے لوگ مجھے اس سیٹ سے ریکارڈ تعداد میں ووٹوں سے منتخب کریں گے اور دہلی کی تمام سات سیٹیں بی جے پی کے حوالے کر دیں گے اور این ڈی اے مرکزی اقتدار حاصل کرے گی۔ تیسری بار ملک بھر میں 400 سے زائد سیٹیں جیت کر کریں گے۔