کانگریس نے وارانسی میں وزیراعظم مودی کے خلاف اجے رائے پر ایک بار پھر میدان میں اتارا

تاثیر،۲۴مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

وارانسی، 24 مارچ : لوک سبھا انتخابات 2024 میں، کانگریس قیادت نے ایک بار پھر اپنے اترپردیش صدراجے رائے کو وارانسی پارلیمانی سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ سابق ریاستی وزیر اجے رائے مسلسل تیسری بار وزیر اعظم نریندر مودی (بی جے پی امیدوار) کی جیت کے رتھ کو روکنے کے لیے سیاسی طاقت دکھائیں گے۔ پچھلے دو انتخابات میں وہ وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف سیاسی جنگ میں تیسرے نمبر پر تھے۔ اجے رائے کی ضمانت بھی نہیں بچائی جا سکی۔
خاص بات یہ ہے کہ دونوں انتخابات میں اجے رائے کبھی بھی اہم مقابلے میں نظر نہیں آئے۔ پہلی بار، کانگریس نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی (بی جے پی امیدوار) کے خلاف اجے رائے کو میدان میں اتارا تھا۔ الیکشن میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار اروند کیجریوال دوسرے اور اجے رائے تیسرے نمبر پر تھے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے دوبارہ اجے رائے کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف پارٹی امیدوار بنایا۔ الیکشن میں ایس پی-بی ایس پی اتحاد کی شالنی یادو دوسرے اور اجے رائے تیسرے نمبر پر رہے۔قابل ذکر ہے کہ اجے رائے نے اپنا سیاسی سفر بی جے پی سے شروع کیا تھا۔ 1996 سے 2007 تک وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر لگاتار تین بار ایم ایل اے بنے۔ جب اجے رائے نے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے ٹکٹ مانگا تو بی جے پی کے سینئر لیڈر ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ ملا۔ اس سے ناراض اجے رائے نے کھل کر ڈاکٹر جوشی کی مخالفت کی اور پارٹی سے الگ ہو گئے۔ پھر ڈاکٹر جوشی الیکشن جیت گئے۔ دوسری جانب 2009 میں اجے رائے نے پندرا اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر ضمنی انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد 2012 میں وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور پندرہ سیٹ سے جیت گئے۔ 2017 اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اجے رائے کو پندرہ سے بی جے پی کے ڈاکٹر اودھیش سنگھ نے شکست دی تھی۔