تاثیر،۲۲مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
میکسیکو، 22 مارچ: سرحد پر گشت کرنے والے حکام نے کہا ہے کہ میکسیکو سے ’ہجرت کرنے والوں کا ایک بڑا گروپ‘ خاردار تاریں توڑ کر امریکہ میں داخل ہوا ہے۔ غیر قانونی امیگریشن اس وقت امریکہ میں ایک بہت بڑا اور متنازع موضوع ہے جو نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی مہم سے پہلے نمایاں ہو رہا ہے۔اپوزیشن جماعت ریپبلکن کے ارکان تارکین وطن کی حالیہ ریکارڈ آمد کے لیے صدر جو بائیڈن کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں، جبکہ وائٹ ہاؤس ریپبلکنز پر الزام لگاتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر حل تلاش کرنے کی دو طرفہ کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔جمعرات کو تارکین کے اس نئے ریلے کے امریکہ میں داخلے کے بعد ریاست ٹیکساس کے ریپبلکن گورنر اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حلیف گریگ ایبٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ افسران نے ’صورتحال پر فوری قابو پا لیا اور خاردار تاروں سے سرحد پر لگائی رکاوٹوں کو دو گنا کیا جا رہا ہے۔‘جمعرات کی صبح تارکین وطن کے ایک ہجوم نے ٹیکساس نیشنل گارڈ کی طرف سے امریکہ اور میکسیکو کے درمیان قدرتی سرحد کا کام کرنے والے دریا ریو گرانڈے کے ساتھ نصب کی گئی خاردار تار کے ایک حصے کو ہٹا دیا تھا۔نیویارک پوسٹ میں شائع ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ تارکین وطن خاردار تار سے گزر رہے ہیں اور سرحد پر تعینات فوجی اہلکار ان پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔خاردار تار کی رکاوٹ کو توڑنے کے بعد تارکین وطن سرحدی دیوار کے ایک اونچے حصے تک پہنچ گئے جو ناقابل تسخیر تھا۔امریکہ کے کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے ایک بیان میں کہا کہ ’مقامی وقت تقریباً 11 بجے تارکین وطن کے ایک بڑے گروپ نے ٹیکساس نیشنل گارڈ کی نصب خاردار تار کی رکاوٹوں کو توڑا جو ریو گرانڈے (دریا) اور ایل پاسو میں سرحدی دیوار کے درمیان واقع ہے۔‘بیان کے مطابق اس کے بعد سرحد پر گشت کرنے والے اہلکاروں نے ’ملحقہ سرحدی دیوار پر تارکین وطن کو اپنی تحویل میں لے لیا اور انہیں کارروائی کے لیے سینٹرل پروسیسنگ سٹیشن تک پہنچایا۔‘امریکی قانون تارکین وطن کو اس وقت تک ملک میں رہنے کی اجازت دیتا ہے جب ان کی سیاسی پناہ کی درخواست حکام کے پاس ہوتی ہے یا اگر وہ قانونی ضروریات پوری نہیں کرتے تو ان کو ملک بدر کرنے کی کارروائی کی جاتی ہے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹیکساس ریاست میں بنایا گیا ایک قانون عدالتوں میں ہے جو ریاستی پولیس کو میکسیکو سے غیرقانونی طور پر امریکہ آنے والے تارکین وطن کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔