تاثیر،۲۸مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دھار، 28 مارچ :۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ کے حکم پر دھار کی تاریخی بھوج شالہ میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کا سروے جمعرات کو ساتویں دن بھی جاری ہے۔ دہلی اور بھوپال کے عہدیداروں کی 17 رکنی ٹیم صبح 7.50 بجے بھوج شالہ پہنچی اور سروے کا کام شروع کیا۔
اس دوران ٹیم کے ساتھ اضافی الیکٹرانک گیجٹس اور میپنگ کا سامان بھی دیکھا گیا۔ اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ تقریباً 20 مزدور بھی احاطے میں پہنچے۔ اس دوران ہندو پارٹی سے گوپال شرما اور آشیش گوئل اور مسلم پارٹی سے عبدالصمد خان بھی بھوج شالہ میں پہنچے۔
بھوج شالہ کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ پہنچنے والے مزدوروں کو جانچ کے بعد بھوج شالہ میں داخلے کی اجازت دے دی گئی۔ بھوج شالہ میں کھدائی، کاربن ڈیٹنگ، جی پی ایس، جی آر ایس طریقہ سمیت جدید وسائل کا استعمال کرتے ہوئے سروے کا کام کیا جا رہا ہے۔ سروے کا کام پیچھے کی طرف جاری ہے۔ یہاں تین اسپاٹ بنائے گئے ہیں جن میں ساڑھے چھ فٹ گہرائی تک گڑھے بنائے گئے ہیں۔
جمعرات کی صبح بھوج شالہ پہنچنے مسلم پارٹی عبدالصمد نے سروے پر ایک بار پھر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ بھوج کا قلعہ کہاں تھا؟ اگر قلعہ تھا تو بھوج شالہ کہاں تھا؟ بھوج شالہ ایک معمہ تھا۔ اسے ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ اس کو ڈھونڈا جائے۔