دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کیا، پولیس سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا

تاثیر،۱۲مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،11 مارچ:دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو شرجیل امام کی طرف سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا جس میں ٹرائل کورٹ کے یو اے پی اے اور غداری کیس میں قانونی ضمانت سے انکار کرنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔جسٹس سریش کمار کیت اور جسٹس منوج جین کی ڈویژن بنچ نے دہلی پولیس سے دو ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا اور اس معاملے کو اپریل میں سماعت کے لیے درج کیا۔ یہ مقدمہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قومی دارالحکومت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ کے علاقے میں ان کی طرف سے دی گئی مبینہ اشتعال انگیز تقریروں سے متعلق ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ امام نے اپنی درخواست میں قانونی ضمانت کی درخواست کی تھی کیونکہ وہ سات سال کی زیادہ سے زیادہ کا نصف سزا پہلے ہی کاٹ چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 17 فروری کو ٹرائل کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ملزم کا حراست میں رہنا ضروری ہے۔ خلل ڈالنے والی سرگرمیوں کے پیش نظر انہیں ریلیف نہیں دیا جا سکتا۔ اس سے قبل بھی شرجیل کی کئی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔شرجیل امام پر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور 2020 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر کی مخالفت کرتے ہوئے اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں وہ 28 جنوری 2020 سے عدالتی حراست میں ہے۔