سپریم کورٹ میں سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر 19 مارچ کو سماعت ہوگی

تاثیر،۱۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی ، 12 مارچ : سپریم کورٹ دہلی ایکسائز گھوٹالہ کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر 19 مارچ کو سماعت کرے گی۔ منگل کو ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ کو بتایا کہ وہ آج ضمانت کی درخواست پر اپنا جواب داخل کرے گا۔ جس کے بعد عدالت نے درخواست ضمانت پر اگلی سماعت 19 مارچ کو کرنے کا حکم دیا۔
26 فروری کو عدالت نے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست کو ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست کے ساتھ ٹیگ کرنے کا حکم دیا۔ سنجے سنگھ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ 7 فروری کو ہائی کورٹ نے سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ای ڈی نے سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ سنجے سنگھ کے پاس تحقیقات سے متعلق کچھ خفیہ دستاویزات ہیں جو کہ پبلک نہیں ہیں۔ 4 اکتوبر 2023 کو چھاپے کے دوران سنجے سنگھ کی رہائش گاہ سے کچھ دستاویزات ملے جن کی تصویر ای ڈی آفس سے لی گئی تھی۔ یہ تصاویر غیر قانونی طور پر لی گئی تھیں۔ سنجے سنگھ اس معاملے میں اہم سازش کاروں میں سے ایک ہے۔
ہائی کورٹ نے 8 جنوری کو ای ڈی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ سنجے سنگھ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ راؤس ایونیو کورٹ نے 22 دسمبر 2023 کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور کہا تھا کہ پہلی نظر سنجے سنگھ منی لانڈرنگ کیس میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر ملوث ہو سکتے ہیں۔ ریکارڈ پر رکھے گئے حقائق عدالت کے لیے یہ ماننے کے لیے کافی ہیں کہ سنجے سنگھ منی لانڈرنگ کے مجرم ہیں۔ ای ڈی نے سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔