نائب سینی بنے ہریانہ کے 15ویں وزیر اعلیٰ ، گورنر نے دلایا حلف

تاثیر،۱۳مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

منوہر کابینہ کے پانچ وزراء نے دوبارہ حلف لیا،منوہر لال کے استعفیٰ کے بعد نئی کابینہ کی تشکیل

چنڈی گڑھ ، 12 مارچ: کروکشیتر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریاستی صدر نائب سنگھ سینی ہریانہ کے 15ویں وزیر اعلیٰ بن گئے۔ ہریانہ کے گورنر بنڈارو دتاتریہ نے منگل کی شام راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں نائب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا۔ سینی کے علاوہ گورنر نے پانچ ایم ایل اے کو کابینہ اور وزرائے مملکت کا حلف دلایا۔ہریانہ میں پیر کی رات سے شروع ہونے والا سیاسی اتھل پتھل منگل کو نئی حکومت کے قیام کے بعد ختم ہوگیا۔ ہریانہ میں بدلتے ہوئے سیاسی حالات میں جننائک جنتا پارٹی کا بی جے پی کے ساتھ جاری اتحاد اچانک ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد منوہر لال نے پوری حکومت کا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا۔ اس پیش رفت کے بعد بی جے پی کے مبصر مرکزی وزیر ارجن منڈا اور قومی جنرل سکریٹری ترون چگ چنڈی گڑھ پہنچے اور ان کی موجودگی میں نائب سنگھ سینی کو قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اس کے بعد نائب سنگھ سینی نے وزیر اعلیٰ منوہر لال ، پارٹی انچارج بپلب دیو اور دونوں مبصرین کے ساتھ دوبارہ گورنر سے ملاقات کی اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔
اس کے بعد راج بھون میں منعقد ایک تقریب میں گورنر بنڈارو دتاتریہ نے نائب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا۔ اس کے بعد منوہر حکومت میں وزیر رہنے والے کنور پال نے کابینہ وزیر کے طور پر حلف لیا۔ کنور پال کے بعد بلبھ گڑھ کے ایم ایل اے مول چند شرما ، رانیا سے آزاد ممبراسمبلی چودھری رنجیت چوٹالہ ، لوہارو ایم ایل اے جئے پرکاش دلال ، ڈاکٹر بنواری لال نے بھی کابینہ کے وزراء کے طور پر حلف لیا۔ اس نئی حکومت میں منوہر کابینہ میں وزیر داخلہ رہنے والے انل وج، وزیر بلدیات کمل گپتا ، وزیر مملکت اوم پرکاش یادو ، کملیش ڈھانڈا اور سندیپ سنگھ کو ابھی تک کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 27 اکتوبر 2019 کو بی جے پی نے جننائک جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر ہریانہ میں حکومت بنائی تھی جس میں منوہر وزیر اعلیٰ اور 14 کابینہ اور وزیرمملکت تھے۔ ان میں جے جے پی کوٹے سے نائب وزیر اعلیٰ سمیت تین وزراء شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایک آزادممبراسمبلی بھی وزیرتھے۔ لوک سبھا سیٹوں کی تقسیم کو لے کر پیر کی رات دیر گئے بی جے پی اور جے جے پی کے درمیان اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس سے پہلے پیر کی صبح وزیراعلیٰ منوہر لال نے چنڈی گڑھ میں اپنی رہائش گاہ پر ریاست کے تمام آزاد ایم ایل ایز سے ملاقات کی۔ اس میں تمام آزاد ایم ایل ایز نے بی جے پی کو تحریری حمایت دی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ منوہر لال اور وزیر داخلہ انل وج راج بھون پہنچے اور منوہر کابینہ کے استعفے گورنر کو سونپے اور حکومت کو تحلیل کرنے کی سفارش کی۔