تاثیر،۱۴مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
چنڈی گڑھ، 13 مارچ : ہریانہ کے نئے مقرر کردہ وزیر اعلیٰ نائب سینی نے بدھ کو اسمبلی میں فلور ٹیسٹ پاس کیا۔ ایوان میں اعتماد کے ووٹ پر ووٹنگ کے دوران جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے 10 ایم ایل اے کے علاوہ آئی این ایل ڈی کے ابھے سنگھ اور کانگریس کے کرن چودھری غیر حاضر تھے۔
اسمبلی میں حکومت کے اعتماد کے ووٹ پر تقریباً دو گھنٹے تک بحث ہوئی۔ جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) نے اپنے ایم ایل اے کو اعتماد کے ووٹ پر ووٹنگ سے غیر حاضر رہنے کا وہپ جاری کیا تھا، جس کی وجہ سے جے جے پی کے 10 ایم ایل اے کے علاوہ، آئی این ایل ڈی کے ابھے سنگھ اور کانگریس کے کرن چودھری ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔ جب ایوان میں اس تجویز پر ووٹنگ ہوئی تو 78 ایم ایل اے موجود تھے۔ جس کی وجہ سے بی جے پی نے آزاد اراکین اسمبلی کی مدد کے بغیر ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا۔ پارٹی کے اپنے 41 ایم ایل اے ہیں اور سات میں سے چھ آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت حکومت کے ساتھ ہے۔
جیسے ہی نائب سنگھ سینی نے اعتماد کی تحریک پیش کی، جے جے پی کے پانچوں ایم ایل ایے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس پر کانگریسیوں نے خوب کھری کھری سنائی اور کہا کہ آپ یہیں بیٹھیں۔ بعد ازاں سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے بھی جے جے پی کے جاری کردہ وہپ کو غیر قانونی قرار دیا۔
فلور ٹیسٹ کی تجویز پر اپوزیشن کے مجموعی طور پر 17 ارکان نے اپنے خیالات پیش کئے۔ جہاں کانگریس اراکین اسمبلی نے خفیہ رائے شماری کا مطالبہ کیا، وہیں انہوں نے حکومت کو تحلیل کرنے اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا بھی مطالبہ کیا۔
نئے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی نے تحریک اعتماد کے دوران منوہر لال کھٹرکو وزیر اعلیٰ کے طور پر درجنوں بار مخاطب کیا۔ کابینی وزیر کنور پال گرجر نے بھی انہیں سابقہ کہنے کو کہا۔ اس پر اپوزیشن نے بھی اعتراض کیا۔ اس پر سینی نے کہا کہ میں جانتا ہوں۔ اس کے بعد بھی کئی بار انہوں نے منوہر لال کھٹر کو وزیر اعلیٰ کہا۔ اکثریت حاصل کرنے کے بعد انہوں نے پورے ایوان کا شکریہ بھی ادا کیا۔