تاثیر،۲۹مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کراچی ، 29مارچ:پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ بطور قوم ہم کافی جذباتی ہیں، کپتانی صرف فیلڈ تک محدود ذمہ داری نہیں ہوتی۔برطانوی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا کہ پاکستان میں ہر کوئی بابر اعظم کا فین ہے، میں بھی ہوں، بابر اعظم کی خدمات پاکستان کیلئے بہت بڑا اثاثہ ہے۔شان مسعود کا کہنا تھا کہ جب آپ کپتان ہوتے ہیں تو بات شان یا بابر کی نہیں، ٹیم پاکستان کی ہوتی ہے، عہدہ اپنی جگہ رہے گا، اس عہدے پر آنے والے لوگ بدلتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بابر سے لوگ جس طرح محبت کرتے ہیں، ان کی جگہ لینا کبھی آسان نہیں، بابر نے جو عہدہ چھوڑا تھا وہ کسی کو تو حاصل کرنا تھا، میرے لئے اہم ہے کہ میں اپنے مطابق کپتانی کروں اور ٹیم کو آگے بڑھاؤ ں۔ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ آپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ مجھے کب اور کن حالات میں کپتانی ملی تھی، عمر بڑھنے کے ساتھ سیکھا کہ مشکل حالات میں تحمل مزاجی بہت اہم ہے، آپ جتنا کم شکوہ کرتے ہیں اور جتنے زیادہ شکر گزار ہوتے ہیں، چیزیں اتنی آسان ہوتی ہیں۔شان مسعود کا کہنا تھا کہ مجھے کیریئر میں سفارشی ہونے کے طعنے نے ہمیشہ پریشان کیا ہے، لوگ معلوم نہیں کہاں سے اس طرح کی باتیں لے آتے ہیں حالانکہ فیملی کا سلیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران 6 سال ڈراپ رہا، ہر بار ڈومیسٹک میں پرفارم کرکے واپس آیا، میں نے کبھی بھی کسی غیر منصفانہ عمل کی حمایت نہیں کی، لوگ سنی سنائی باتوں پر زیادہ یقین کرنا شروع کردیتے ہیں۔قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ آپ سوشل میڈیا پر کچھ بھی لکھ دیں، لوگ یقین کرلیں گے، یہاں اسپورٹس میں ایسا ہی ہوتا ہے، اگر کسی کھلاڑی کا کسی سے تعلق ہے تو لوگ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے کہ پلیئر محنت سے آگے بڑھا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ٹیم کی کارکردگی سے میرے ذاتی کیریئر میں کافی بدلاؤ آیا تھا، میں اپنی زندگی عام لوگوں کی طرح گزارتا ہوں۔شان مسعود نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بین اسٹوکس کی قیادت میں انگلش ٹیم کے انداز سے متاثر ہوں، ٹیسٹ کرکٹ میں اب فلیٹ وکٹس نہیں ہوتیں، مقابلے چار دن میں مکمل ہوجاتے۔