یورپی یونین کے رہنماوں کی جنگ بندی کیلئے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری تؤقف کی اپیل

تاثیر،۲۲مارچ ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

غزہ،22مارچ:یورپی یونین کے 27 رہنماؤں نے جمعرات کو غزہ میں “انسانی بنیادوں پر فوری تؤقف” کا مطالبہ کیا اور اسرائیل پر زور دیا کہ وہ جنوبی شہر رفح میں کوئی بڑا زمینی حملہ نہ کرے۔”ای یو سی او پر آج رات شرقِ اوسط پر رہنماؤں کا مضبوط اور متحد بیان!” کونسل کے صدر چارلس مشیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔
’تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی‘ کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے برسلز میں ملاقات کے بعد رہنماؤں نے کہا، “یورپی کونسل فوری طور پر انسانی بنیادوں پر تؤقف کا مطالبہ کرتی ہے جس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی ہو۔انہوں نے اپنے اختتامی کلمات میں مزید کہا، کونسل “اسرائیلی حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ رفح میں زمینی آپریشن نہ کرے جس سے پہلے ہی تباہ کن انسانی صورتِ حال مزید خراب ہو گی اور بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی فوری ضرورت کی فراہمی رک جائے گی۔
رہنماؤں نے بتایا کہ دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی “اس وقت لڑائی سے تحفظ اور وہاں انسانی امداد تک رسائی کے خواہاں ہیں۔حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائی پر یورپی یونین نے ایک متحدہ ردِعمل کے لیے جدوجہد کی ہے۔غزہ میں قحط کے خطرے کے بارے میں بڑھتے ہوئے انتباہات ہیں اور رہنماؤں نے غزہ تک “مکمل، تیز، محفوظ اور بلا تعطل انسانی رسائی” کا مطالبہ کیا۔یورپی کونسل کے رہنما “غزہ میں تباہ کن انسانی صورتِ حال اور شہریوں بالخصوص بچوں پر اس کے غیر متناسب اثرات کے ساتھ ساتھ غزہ میں امداد کے ناکافی داخلے کی وجہ سے قحط کے قریبی خطرے کے بارے میں گہری تشویش” میں مبتلا تھے۔غزہ کی اب تک کی خونریز جنگ حماس کے بے مثال حملے سے شروع ہوئی جس کے نتیجے میں اسرائیل میں تقریباً 1,160 ہلاکتیں ہوئیں جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔حماس کے خاتمے کا عزم کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ پر مسلسل گولہ باری کی ہے جہاں حماس کے زیرِ انتظام علاقے کی وزارتِ صحت کے مطابق کم از کم 31,988 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔