بہار شریف کے گڑھ پر حضرت سیدنا قادر قمیص رحمۃ اللہ علیہ کا عرس تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا

تاثیر،۲۲       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بہارشریف22 اپیلر(محمددانش)شہرکا مشہور ومعروف محلہ قلعہ گڑھ پر گیارہ شوال المکرم بمطابق 21 اپریل بروز اتوار حضرت سیدنا قادر قمیص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا عرس تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا، بعد نماز مغرب تلاوتِ کلامِ الٰہی سے محفل میلادالنبی ﷺ کا آغاز ہوا اس کے بعد نعتیہ کلام کے چند اشعار پڑھے گئے جس کو سن کر سامعین جھوم اٹھے، اس کے بعد شہر کے مشہور ومعروف نوجواں خطیب حافظ و قاری محمد توصیف عالم پکی تالاب، ومعلم مدرسہ فردوسیہ بڑی درگاہ نے اولیائے کرام کی حیات و خدمات پر بہترین خطاب کیا، خطاب کرتے ہو? انہوں نے کہا کہ شہر بہار شریف میں بے شمار اور ہر سلاسل کی صوفیائے کرام آرام گاہ موجود ہیں، اور دوسرے شہروں کی نسبت شہر بہار شریف ممتاز اور اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ حضرت سیدنا قادر قمیص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سلسلہ قادریہ کے مشہور ومعروف بزرگ ہوئے ہیں، اسی طرح اس شہر میں سلسلہ قادریہ، چشتیہ، سہروردیہ، نقشبندیہ، فردوسیہ، بلخیہ، اصدقیہ تیغیہ، رضویہ اور نہ جانے کتنے سلاسل کے بزرگ آرام فرما ہیں، اس لئے اس شہر کو مدینۃ الاولیاء بھی کہا جاتاہے، گفتگو کرتے ہو? انہوں نے کہا کہ یہ اولیاء اللہ مرتے نہیں جب تک زمین کے اوپر ہوتے ہیں مخلوق خدا کی خدمت کرتے ہیں اور جب زمین کے نیچے چلے جاتے ہیں تو مخلوقِ خدا ان کی روحانی فیوض وبرکات سے مالامال ہوتے ہیں، اور انہوں نے کہا کہ انسان قبرستان جائے تو عبرت حاصل کرنے کے لئے تاکہ اس کے دل میں وہشت ہو، اور مزارات پر اللہ کے ولی کا فیض لینے کے لئے جائے اس لئے کہ انسان مزارات پر عبرت حاصل نہیں کرسکتا وہاں اس کو نہ وہشت ہوگی اور نہ دہشت، اس لئے کہ مزارات پر انوار و تجلیات کی اتنی بارش ہوتی ہے اور جس جگہ پر رحمت و نور کی برسات ہوتی ہے وہاں انسان کے دل میں وہشت اور دہشت پیدا ہوہی نہیں سکتی وہاں تو وہشت والے دلوں کو قرار مل جاتاہے، بے چین دلوں کو چین مل جاتاہے کیوں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے بیشک اللہ کی رحمت محسنین یعنی ولیوں کے قریب ہیں، تو جس جگہ پر رب العالمین کی رحمت ہو وہاں انسان کے دل میں وحشت پیدا ہوہی نہیں سکتی، اور انہوں نے کہا کہ ہرمسلمان کو عبرت حاصل کرنے کے لئے قبرستان جانا چاہیئے، اور قبرستان جاکر قبروں کے پاس بیٹھ کر عبرت حاصل کرنا چاہئیے تاکہ اس کے دل وہشت کے ساتھ خدا کا ڈر پیدا ہو۔ اور انہوں نے کہا کہ جب تک زمانہ ان اللہ والوں کی تعلیمات کو اپناکر زندگی میں نہ اتارے گا، تو ان اللہ والوں کی محبت و صحبت کا کچھ فائدہ حاصل نہ ہوگا۔ اس کے بعد صلوٰۃ وسلام اور رقت آمیز دعاؤں پر محفل اختتام کو پہنچا، اس کے بعد بعد نماز عشاء مشہور صوفی بزرگ حضرت سیدنا قادر قمیص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مزار مبارک پر چادر پوشی وگل اندازی کی رسم ادا کی گئی چادر پوشی کے بعد قوم و ملّت کے امن و سکون کے لئے دعائے کی گئی۔ اس کے بعد سجادہ نشیں کے بڑے بھائی جناب سید محمد سجاد صاحب نے بتایا کہ اس بار سید محمد شہنواز علی غوث سجادہ نشیں و متولی وقف نمبر 314 آستانہ عالیہ قادریہ کی غیر موجودگی میں پروگرام منعقد ہوا محمد سجاد صاحب نے کہا کہ ایکسڈنٹ کی وجہ کر پاؤں پوری طرح زخمی ہوگیا تھا الحمداللہ اب حالات پہلے سے بہتر ہے انہوں نے کہا کہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ صحت و کاملہ عاجلہ عطا فرمائے، اس موقع پر محمد شاہد، محمد چھوٹو، محمد منا، محمد لڈو وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں عاشقانِ اولیاء شریک ہوکر فیضانِ اولیاء سے مالامال ہوئے۔