جسٹس ابھیجیت گانگولی سمیت چار بی جے پی لیڈروں کو مرکزی سیکورٹی حاصل

تاثیر،۳       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کولکاتہ، 03 اپریل: مرکزی حکومت نے لوک سبھا انتخابات سے قبل بنگال سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے چار رہنماؤں کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ ان میں کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج اور تملوک سے بی جے پی کے امیدوار ابھیجیت گنگوپادھیائے، بیرک پور سے بی جے پی امیدوار ارجن سنگھ، بی جے پی کے ضلع جنرل سکریٹری ابھیجیت برمن اور کوچ بہار بی جے پی کے ایگزیکٹو ممبر تاپس داس شامل ہیں۔ابھیجیت اور ارجن لوک سبھا انتخابات سے ایک ماہ قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں اچانک خصوصی سیکورٹی کی ضرورت کیوں پڑی لیکن معلوم ہوا ہے کہ ان دونوں اور دیگر دو بی جے پی لیڈروں کو مرکزی فورسز سیکورٹی فراہم کریں گی۔ تاہم، سب کے پاس یکساں تحفظ کا زمرہ نہیں ہے۔ابھیجیت کو مرکز نے “وائی” زمرہ کی سیکورٹی دی ہے۔ ارجن کو اس سے بھی زیادہ “زیڈ” زمرہ کی سیکورٹی دی گئی ہے۔ عام طور پر ملک کے وزراء کو زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی ملتی ہے۔ امت شاہ، راج ناتھ سنگھ جیسے تجربہ کار لیڈروں کوزیڈ پلس زمرہ کی سیکورٹی ملتی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اعلیٰ سطح کی ایس پی جی سیکورٹی ملتی ہے۔عام طور پر زیڈ پلس زمرے کی حفاظت 55 مرکزی فورس کے اہلکار اور 10 این ایس جی کمانڈوز کرتے ہیں۔ اس سیکورٹی سسٹم پر کم از کم 15-25 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہوتے ہیں۔
وائیکیٹیگری سیکیورٹی دو کمانڈوز، آٹھ فوجیوں اور کم از کم دو گاڑیوں کے قافلے پر مشتمل ہے۔ اس کے لیے مرکزی حکومت کم از کم 12-15 لاکھ روپے ماہانہ خرچ کرے گی۔بنگال کے باقی دو بی جے پی لیڈروں کو “ایکس” زمرہ کی سیکورٹی دی جائے گی۔ اس انتظام میں دو سپاہی قائدین کے ساتھ رہیں گے۔ ایک دو گاڑیوں کا قافلہ ہو گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ انتخابات کے دوران حملوں کے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس ملنے کے بعد کیا ہے۔