‘فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ اولین ترجیح ہے’

تاثیر،۲۱       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

انقرہ،21 اپریل:ترکیہ کے وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کو غزہ کی صورتِ حال سے توجہ ہٹانے کی وجہ نہیں بننا چاہیے اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ عالمی برادری کی ترجیح ہونا چاہیے۔فیدان ہفتے کے روز استنبول میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے دورے کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ایران پر بظاہر اسرائیل کی طرف سے حملے کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں جو شدید کشیدگی پائی جاتی ہے، شکری کا ترکیہ کا دورہ اس کے درمیان ہوا ہے۔ اسرائیل نے اس واقعے کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔فیدان کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شکری نے کہا، خطے میں جاری کشیدگی پر تشویش ہے۔انہوں نے کہا، ”ہم نے شروع سے ہی تنازعہ کے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔” نیز انہوں نے کہا، ”ہم نے فریقین (ایران اور اسرائیل) سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔’ ‘فیدان نے کہا، مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ اور اسرائیل کی مغربی پشت پناہی ہے۔انہوں نے کہا، ”کسی بھی ایسی پیش رفت کو نظر انداز کر دینا چاہیے جو اس حقیقت سے ہماری توجہ ہٹا سکتی ہو۔ ہماری ترجیح فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ اور دو ریاستی حل ہونا چاہیے۔’ ‘انہوں نے کہا کہ انہوں نے اور شکری نے غزہ تک مزید انسانی امداد پہنچانے کی کوششوں پر تبادل? خیال کیا۔علیحدہ طور پر شکری نے کہا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے مستقبل میں دور? ترکیہ کی تیاری کے لیے مصر ترکیہ کے ایک وفد کی میزبانی کرے گا۔وزراء کی ملاقات ایسے موقع پر ہوئی ہے جب غزہ کی شہری دفاع ایجنسی کے مطابق جنوبی شہر رفح میں ایک ہی فلسطینی خاندان کے نو افراد بشمول چھ بچے ایک اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہو گئے۔شہر کے النجار ہسپتال کے مطابق دو خواتین اور ایک مرد کے ساتھ ایک سے سات سال کی عمر کے پانچ بچے اور ایک 16 سالہ لڑکی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔غزہ کی شہری دفاع ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے ایک بیان میں کہا، ”اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے رفح میں تل السلطان میں رضوان خاندان کے ایک گھر پر حملے کے بعد چھ بچوں سمیت نو افراد جاں بحق ہو گئے جنہیں ملبے سے نکال لیا گیا۔”