لالو پرساد یادو نے سارن لوک سبھا حلقہ سے لڑیں گے چناؤ

تاثیر،۲۷       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

چھپرہ (نقیب احمد)
 لالو پرساد یادو سارن لوک سبھا انتخابی حلقہ سے چناؤ لڑیں گے۔انہوں نے پرچہ نامزدگی شروع ہونے کے پہلے ہی دن نومینیشن داخل کیا ہے۔لیکن یہ لالو پرساد یادو وہ نہیں جو آپ سمجھ رہے ہیں۔جو آر جے ڈی کے سربراہ ہیں اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ و مرکزی وزیر ریل رہ چکے ہیں۔بلکہ یہ لالو سارن ضلع کے مڑھوڑہ اسمبلی حلقہ کے رحیم پور گاؤں کے رہنے والے ہیں۔پیشے سے یہ کسان ہیں اور ان کی خاصیت ہے کہ وہ پنچایت سے لے کر اسمبلی،پارلیمنٹ اور صدارتی انتخاب بھی لڑ چکے ہیں۔لالو پرساد یادو 2022 اور 2017 میں پریسیڈنٹ آف انڈیا کے انتخاب کے لیے بھی پرچہ داخل کر چکے ہیں۔حالانکہ ان کا پرچہ دونوں ہی بار دس ایم پی کے تجویز کنندہ نہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کر دیا گیا تھا۔انہوں نے اب تک ہونے والے پنچایت سے لے کر اسمبلی اور پارلیمانی تمام انتخابات لڑے ہیں۔وہ مشہور امیدوار دھرتی پکڑ کی یاد دلاتے ہیں۔جو تمام انتخاب لڑنے کا رکارڈ رکھتے ہیں۔واضح ہو کہ دھرتی پکڑ نے ایک بار چھپرہ سے بھی طبع آزمائی کی تھی۔لالو یادو کے اس بار انتخاب لڑنے میں ایک تبدیلی یہ ہے کہ وہ پہلے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اترتے تھے۔اس بار انہوں نے راشٹریہ سمبھاونہ پارٹی سے اپنا پرچہ داخل کیا ہے۔یہ پارٹی الیکشن کمیشن کے ذریعے رجسٹرڈ پارٹیوں کی فہرست میں تو یے۔مگر اسے قومی یا ریاستی پارٹی کا درجہ حاصل نہیں ہے۔لہذا لالو کے ساتھ آزاد امیدوار کا ہی برتاو کیا جائے گا۔انہیں جہاں آزاد امیدوار کی طرح کل دس تجویز کنندہ کا نام پیش کرنا پڑا وہیں انہیں کوئی خاص انتخابی نشان الاٹ نہیں ہوگا اور انہیں الیکشن کمیشن کے فری نشانات میں سے سمبال منتخب کرنا ہوگا یا الاٹ کیا جائے گا۔ان کی عمر 45 سال ہے۔وہ کھیتی باڑی کرتے ہیں اور سماجی کاموں میں لگے رہتے ہیں۔ان کے سات بچے ہیں اور سب سے بڑی بیٹی شادی شدہ ہے۔یادو نے کہا میں پنچایتوں سے لے کر صدر کے عہدے تک اپنی قسمت آزماتا رہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کچھ نہیں ہوا تو کم از کم سب سے زیادہ الیکشن لڑنے کا ریکارڈ بنا سکتا ہوں۔