لوک سبھا انتخابات: ووٹنگ کے دوران بی جے پی-کانگریس کارکنوں میں تصادم، نکسلیوں نے بینر لگائے

تاثیر،۲۶       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

رائے پور 26 اپریل: چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کے لیے 3 لوک سبھا سیٹوں راج نندگاؤں، مہاسمند اور کانکیر کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ دوپہر ایک بجے تک تینوں سیٹوں پر 53.09 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ مہاسمند ضلع کے بوتھ نمبر 109، 110 اور 61 میں مشینوں میں خرابی پیدا ہوئی، مشینوں کی خرابی کے باعث 109، 110 سمیت کل 6 پولنگ بوتھوں میں تقریباً آدھے گھنٹے تک ووٹنگ میں خلل پڑا ۔
راج نندگاؤں ضلع کے ٹیڈسرا کے پولنگ بوتھ پر بی جے پی اور کانگریس کارکنان میں جھڑپ ہوئی، بی جے پی کارکنوں نے کانگریس پر حملہ کا الزام لگایا ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ سرپنچ اور نائب سرپنچ کے لوگوں نے بی جے پی کارکنوں اور خواتین کی پٹائی کی۔ سابق ایم پی ابھیشیک سنگھ نے الزام لگایا کہ بھوپیش بگھیل کے ساتھ بھیلائی سے آئے لوگوں نے خواتین کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ اس واقعہ کو لے کر گاؤں والوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔اس کے ساتھ ہی ریاست کے نکسل متاثرہ ضلع کانکیر میں نکسلیوں نے بینر لگا کر لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ نکسلیوں نے لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لیے بینر لگائے ہیں، پھر بھی لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے آ رہے ہیں۔ نکسلیوں نے ماربیڈا پولنگ اسٹیشن سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر مرکزی سڑک پر ایک بینر لگا دیا ہے۔اے ایس پی اور بی جے پی یووا مورچہ کے لیڈروں کے درمیان بحث کبیردھام کے کاواردھا میں پولنگ بوتھ پر اے ایس پی اور بی جے پی یوا مورچہ کے لیڈروں کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔ کو ردھا شہر کے بوتھ نمبر 209، 210، 211 میں بی جے پی یوا مورچہ کے کارکنوں اور اے ایس پی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ معلومات کے مطابق، یووا مورچہ کے کارکن کئی بوتھوں پر اپنے ایجنٹوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ اے ایس پی نے ان لوگوں کو روکا۔ اس معاملے کو لے کر بی جے پی یووا مورچہ کے لیڈروں کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ تاہم بعد میں بی جے پی قائدین پرسکون ہوگئے۔