محبوب علی قیصر نے راجد کا دامن تھاما، قومی نائب صدر کا ملا عہدہ

تاثیر،۲۲       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

محبوب علی قیصر نے یہ فیصلہ آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے لیا ہے، تیجسوی یادو
سہرسہ(سالک کوثر امام)آج 21 اپریل بروز اتوار دن کے تقریباً ساڑھے دس بجے بہار کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر ہوگیاہے۔کھگڑیا سے دو بار کے ممبر پارلیمنٹ چودھری محبوب علی قیصر کو راجد آفس پٹنہ میں آج تیجسوی یادو نے آر جے ڈی کی رکنیت دلائی۔ چودھری محبوب علی قیصر اپنے بیٹے یوسف قیصر کے ساتھ آر جے ڈی کے دفتر میں موجود تھے۔ آر جے ڈی کی رکنیت کے ساتھ ہی محبوب علی قیصر نے محبوب علی قیصر کو پارٹی کا قومی نائب صدر بھی بنایاگیا ہے۔محبوب علی قیصر کو آر جے ڈی کی رکنیت دینے کے بعد تیجسوی یادو نے کہا کہ محبوب علی قیصر نے یہ فیصلہ آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے لیا ہے۔ یہاں دو خیمہ ہیں۔ ایک ان کے لیے جو تلواریں بانٹ رہے ہیں اور ایک ہمارے لیے جو قلم بانٹ رہے ہیں۔ اب قیصر صاحب کے فیصلے نے بہار اور پورے ملک کو پیغام دیا ہے۔ ان کے فیصلے سے پورے ملک اور ریاست میں جو بھی فیصلہ ہو گا وہ ملک کو بچائے گا۔واضح رہےکہ محبوب علی قیصر کھگڑیا سے دو بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہیں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہت زیادہ ووٹ ملے لیکن ان کی پارٹی نے انہیں سال 2024 میں ٹکٹ نہیں دیا۔ یہ دیکھ کر محبوب علی قیصر آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔
 درحقیقت، آر ایل جے پی (پارس گٹھ) جو این ڈی اے کا حصہ تھی، کو لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔ اس سے خود پشوپتی پارس بھی ناراض تھے۔ کھگڑیا سے ایل جے پی ایم پی محبوب علی قیصر اچانک چراغ سے ملنے آئے اور پارس کی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ قیصر چراغ کی پارٹی میں شامل ہوں گے لیکن ان کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ان کی جگہ بھاگلپور سے ہیرا تاجر داجیش ورما کو ٹکٹ دیا گیا جس سے ناراض ہوکر محبوب علی قیصر نے ان کو تیاگ کر راجد کا دامن تھام لیا۔ ملن سماروہ میں پارٹی قائد عبدالباری صدیقی، شیام رجک، چترنجن گگن، اعجاز احمد اور دیگر پارٹی کے کئی عہدے داران موجود تھے۔