مہاراشٹر کی 24.40 فی صد آبادی سطح غربت سے نیچے

تاثیر،۳       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ناگپور، 3 اپریل :نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2013-2014 میں ملک میں کثیر جہتی غربت کل آبادی کا 29.17 فیصد تھی۔ 2022-2023 میں یہ تناسب گر کر 11.28 فیصد رہ گیا۔ مہاراشٹر میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والیافرادکے راشن کارڈوں کی تعداد 2014 کے مقابلے 2022 میں 5.15 فیصد کم ہوئی۔ لیکن، آج بھی مہاراشٹر میں 24.40 فیصد آبادی سطح غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔ناگپور کے ایک سماجی کارکن سنجے اگروال نے ایک ٹوئیٹ کے ذرئعے سے نیتی آیوگ کے اعداد شمار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوتے کہا ہے کہ حق معلومات کے تحت ملی معلوما ت کے بعد یہ واضح ہوتا ہے کہ مہارشٹر میں اب بھی 24.40 فی صد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی غربت کی شرح 2013-2014 میں 29.17 فیصد سے کم ہوکر 2022-2023 میں 11.28 فیصد ہوگئی۔ اس کے مطابق گزشتہ 9 سالوں میں غربت میں 17.89 فیصد کمی آئی ہے۔ ریاست میں خوراک، شہری سپلائی اور کنزیومر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، 31 دسمبر 2014 کو، ‘انتیودیا فوڈ یوجنا’ کے تحت 45 لاکھ 34 ہزار 836 ‘غربت کی لکیر سے نیچے’ راشن کارڈ رکھنے والے 24 لاکھ 72 ہزار 753 تھے۔ ‘اورینج پاور لائن’ پر 1 کروڑ 46 لاکھ 45 ہزار 23 راشن کارڈ رکھنے والے تھے، اناپورنا کے 64 ہزار 866، سفید راشن کے 19 لاکھ 93 ہزار 188، کل 2 کروڑ 37 لاکھ 10 ہزار 666 تھے۔2014 کے مقابلے 31 دسمبر 2022 کو ریاست میں راشن کارڈوں کی کل تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 56 لاکھ 55 ہزار 314 ہو گئی۔ ان میں 37 لاکھ 617 ‘غربت کی لکیر سے نیچے’، ‘انتودیا فوڈ یوجنا’ کے 25 لاکھ 60 ہزار 335، کیشری ترجیحی خاندان کے 90 لاکھ 35 ہزار 523، ‘کیشری ترجیحی خاندان کے 8 لاکھ 87 ہزار 481 کسان’، 72 لاکھ 44 ہزار غیر ترجیحی خاندان کے ہزار 349، اناپورنا کے 6347، پانڈے کے 22 لاکھ 20 ہزار 564 راشن کارڈ رکھنے والے ہیں۔ لہذا، 2014 میں، سماجی کارکن سنجے اگروال نے معلومات کے حق کے ذریعے یہ بات سامنے لائی کہ ریاست میں خط غربت سے نیچے (انتیودیا سمیت) 70 لاکھ 7 ہزار 589 راشن کارڈ ہیں۔ 2022 میں خط غربت سے نیچے کے راشن کارڈوں کی تعداد (بشمول انتیودیا) 62 لاکھ 61 ہزار 50 تھی۔ اس لیے 2014 کے مقابلے 2022 میں غربت کی لکیر سے نیچے کے راشن میں 5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ لیکن چونکہ یہ کمی نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مقابلے میں بہت کم ہے، اس لیے سنجے اگروال نے اس رپورٹ پر سوالات اٹھائے ہیں۔نیتی آیوگ نے کہا کہ ملک میں غربت 25 فیصد کم ہوئی ہے۔ تاہم، حق معلومات کیتحت دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، مہاراشٹر میں پچھلے دس سالوں میں سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنیوالے صرف 5 فیصد خاندانوں کی حالت غربت بہتر ہوئی ہے۔اور اب بھی مہاراشٹر میں 24.40 فیصد خاندان اس گروپ میں شامل ہیں۔