پرچہ نامزدگی منسوخ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سابق آئی پی ایس دیواشیش سپریم کورٹ پہنچے

تاثیر،۲۹       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

کولکاتہ/نئی دہلی، 29 اپریل: مغربی بنگال کی بیر بھوم لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار دیواشیش دھر نے اب اپنی نامزدگی منسوخ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے سابق آئی پی ایس کی درخواست قبول کر لی ہے اور جلد ہی سماعت ہوگی۔بی جے پی نے بیر بھوم لوک سبھا سیٹ سے شتابدی رائے کے حریف کے طور پر دیواشیش دھر کے نام کا اعلان کر کے لوگوں کو حیران کر دیا تھا۔ وہ انتخابی مہم بھی چلاتے رہے۔ تاہم، 25 اپریل کو، یہ دیکھا گیا کہ دیوتانو بھٹاچاریہ نام کے ایک اور بی جے پی لیڈر نے بیربھوم ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ آفس میں پارٹی کے متبادل امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ ریاستی حکومت نے دیواشیش کے استعفیٰ کے لیے این او سی نہیں دیا تھا، جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے ان کی نامزدگی کو مسترد کر دیا۔کمیشن کی طرف سے بتایا گیا کہ دیواشیش کی امیدواری ‘ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ’ فراہم نہ کرنے کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی ہے۔ کمیشن نے اس کا اعلان اس وقت کیا جب چیف منسٹر ممتا بنرجی نے خود ایک جلسہ عام میں دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت نے انہیں نو آبجکشن سرٹیفکیٹ نہیں دیا ہے۔ اس لیے کمیشن کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے اور دیواشیش نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن ہائی کورٹ نے فوری سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ اب سب کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
پیر کو دیواشیش نے کہا کہ جب میں نے استعفیٰ دیا اور الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو قواعد کے مطابق ریاستی حکومت کو مجھے ریلیز کردینا چاہیے لیکن مجھے لڑنے سے روکنے کے لیے نو ڈیوز سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا ۔ یہ ایک مکمل سازش ہے اور اس کے خلاف عدالت سے مثبت فیصلے کی توقع ہے۔