کانگریس کو ایک اور جھٹکا، سابق ترجمان گورو ولبھ بی جے پی میں شامل

تاثیر،۴       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 4 اپریل: لوک سبھا انتخابات کے درمیان کانگریس کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ گورو ولبھ، جو کانگریس کے قومی ترجمان تھے، جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے۔ جمعرات کو بی جے پی ہیڈکوارٹر میں قومی جنرل سکریٹریز ونود تاوڑے اور سنجے میوکھ کی موجودگی میں گورو ولبھ، بہار کانگریس کے سابق صدر انل شرما اور عظیم اتحاد کے امیدوار اوپیندر پرساد کو پارٹی کی رکنیت دی گئی۔
اس موقع پر گورو ولبھ نے کہا، “میں ایودھیا میں بھگوان شری رام کی پران پرتشٹھا میں کانگریس پارٹی کے موقف سے ناراض ہوں۔ میں پیدائشی طور پر ہندو ہوں اور کام سے ایک استاد۔ پارٹی کے اس موقف نے مجھے ہمیشہ پریشان کیا ہے۔ پارٹی اور اس اتحاد سے جڑے بہت سے لوگ سناتن کے خلاف بولتے ہیں اور پارٹی کا اس پر خاموش رہنا اسے خاموشی سے منظوری دینے کے مترادف ہے۔ان دنوں پارٹی غلط سمت میں جا رہی ہے۔ایک طرف ہم ذات پات کی بات کرتے ہیں۔ دوسری طرف وہ پورے ہندو سماج کے مخالف نظر آتے ہیں، اس طرز عمل سے عوام کو یہ گمراہ کن پیغام مل رہا ہے کہ پارٹی صرف ایک خاص مذہب کی حامی ہے، یہ جماعت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گورو ولبھ نے جمعرات کی صبح کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی بے سمت ہو گئی ہے۔ انہوں نے ایودھیا کے رام مندر میں پران پرتشٹھاپر کانگریس کے موقف پر ناراضگی کا اظہار کیا۔