اسرائیل کا غزہ میں امدادی کارکنوں پر حملہ، امریکا کی ناراضگی

تاثیر،۳       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،03اپریل:امریکا نے غزہ میں اسرائیلی حملے کے باعث امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار اور مذمت کی ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے غزہ میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل پر تنقید کی ہے۔اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ شہریوں کو ضروری مدد پہنچانے کی کوشش کرنے والے امدادی کارکنوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل نے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کل جیسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلاح میں ورلڈ سینٹرل کچن کے عملے کے قافلے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 7 ارکان کی ہلاکت پر وائٹ ہاؤس نے بھی غصے کا اظہار کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے امدادی گروپ کے بانی کو فون کر کے تعزیت کا اظہار کیا۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہمیں آئی ڈی ایف کے حملے کے بارے میں جان کر غصہ آیا جس میں کل ورلڈ سینٹرل کچن کے انسانی ہمدردی کے کارکن مارے گئے۔امریکی صدر نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے قافلے پر حملے جیسے واقعات ‘نہیں ہونے چاہییں’۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے حماس کے خلاف 6 ماہ سے جاری جنگ کے دوران شہریوں یا امدادی کارکنوں کے تحفظ کے لیے ‘خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔’جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ تنازع حالیہ تاریخ میں اس لحاظ سے بدترین جنگ ہے کہ کتنے امدادی کارکن مارے گئے ہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے اپنے اتحادی ملک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں امدادی کارکنوں اور شہریوں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ہیں جو غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے۔امریکی صدر نے غیر ملکی امدادی کارکنوں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، اسرائیل نے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات نہیں کیے ہیں۔بائیڈن نے مزید کہا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالتے رہیں گے کہ وہ غزہ میں شہریوں کو انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔تاہم اس دوران جوبائیڈن نے امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے پر مذمت نہیں کی اور اسرائیل سے کسی قسم کی معافی کا مطالبہ نہیں کیا۔یاد رہے کہ 2 اپریل کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں غیر ملکی این جی او ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے 7 امدادی کارکن ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد یورپی یونین نے حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جبکہ آسٹریلیا، اسپین سمیت دیگر ممالک نے مذمت کی تھی۔ہلاک امدادی کارکنان کا تعلق فلسطین، آسٹریلیا، پولینڈ اور برطانیہ سے ہے جب کہ ان میں امریکا اور کینیڈا کی دہری شہریت رکھنے والے کارکن بھی شامل ہیں۔بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ امدادی کارکنان 3 گاڑیوں کے قافلے میں سفر کررہے تھے جن پر ‘ڈبلیو سی کے’ کا لوگو موجود تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو اپنی نقل و حرکت سے آگاہ رکھنے کے باوجود قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ دیر البلح میں موجود گودام پر امدادی سامان اتار کر واپس آرہے تھے۔’ڈبلیو سی کے’ نے اسرائیل سے غزہ میں ‘اندھا دھند قتل’ کو روکنے کا مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ وہ غزہ میں اپنی امدادی کارروائیاں روک رہے ہیں۔