تاثیر،۲۸ اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
غزہ،28اپریل:حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کا ویڈیو کلپ شائع کردیا۔ ویڈیو میں دونوں اسرائیلی قیدیوں نے غزہ کی پٹی میں اپنی حراست کے حالات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اپنے گھر والوں کو پیغامات بھیجے۔ اس دوران ایک یرغمالی ایسا دکھائی دیا جیسے وہ روتے ہوئے ٹوٹ جائے گا۔القسام بریگیڈز نے ویڈیو پر لکھا کہ فوجی دباؤ ہمارے ہاتھوں درجنوں قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بنا اور باقی کو اپنے پیاروں کے ساتھ ایسٹر منانے سے محروم کر دیا۔ ویڈیو کے اختتام پر کہا گیا ’’ انہیں پکڑو ، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
ویڈیو میں کفار عزہ کا 64 سال کے کیتھ سیگل نظر آتا ہے جو اپنے اہل خانہ کو ایک “موثر” پیغام بھیجتا ہے اور کہتا ہے، “میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں ، یہ ضروری ہے کہ آپ جان لیں۔ میں ٹھیک ہوں، مجھے امید ہے کہ آپ بھی ٹھیک ہوں گے ہوں گے۔اس نے کہا میرے پاس پچھلے سال ایسٹر کی بہت خوبصورت یادیں ہیں، جسے ہم نے مل کر منایا ” اشکبار آنکھوں کے ساتھ ٹوٹ جانے سے پہلے سیگل نے مزید کہا”مجھے بہت امید ہے کہ ہمارے پاس بہترین سرپرائز ہو گا جو ہو سکتا ہے۔”
اس نے نشاندہی کی کہ میں بمباری کے میں خطرے میں ہوں اور یہ معاملہ بڑا خوفناک ہے اور میں ایک طویل عرصے سے اس کے ساتھ رہ رہا ہوں۔ میں محسوس کررہا ہوں کہ مجھے چھوڑ دیا گیا ہے۔ سیگل نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے اور تمام حکومتی وزرا سے مطالبہ کیا کہ مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ جلد کسی معاہدے تک پہنچا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ ہم تاخیر کر رہے ہیں اور اس معاہدے میں کافی وقت لگا ہے۔ میں حیران ہوں کہ کب تک؟۔
ناحل عوز بستی سے تعلق رکھنے والے 47 سال کے عومری میران نے ویڈیو میں بات کرتے ہوئے کہا “میرے پیارے خاندان، میں آپ سب کو یاد کرتا ہوں، اپنے والد، اپنے بھائی، اپنی بہن، میری بیوی الیشائی، میری قیمتی بیٹیاں رونی اور الما کو، اس سال ہم اس گھناؤنی جنگ کی وجہ سے ایک ساتھ کوئی چھٹی نہیں منا سکے، مجھے امید ہے کہ ہم کم از کم اگلی ’’ عید استقلال‘‘ ایک ساتھ منا سکیں گے۔عومری میران نے نشاندہی کی کہ وہ 202 دنوں سے زیادہ عرصے سے حماس کے ساتھ قید میں ہیں اور پرتشدد بمباری میں مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ ایک معاہدے تک پہنچنے کا وقت ہے جو ہمیں یہاں سے زندہ اور اچھی صحت کے ساتھ نکالے گا۔ عومری نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ ہر ممکن طریقے سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق ہر ممکن کوشش کریں۔یاد رہے تقریباً 129 اسرائیلی قیدی اب بھی غزہ کی پٹی میں قید ہیں۔
اسرائیلی حکام کے اندازوں کے مطابق ان میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل نومبر کے آخری سات روز عارضی جنگ بندی کے دوران 100 یرغمالیوں کو رہا کردیا گیا تھا۔ ان اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدی بھی رہا کئے گئے تھے۔