اکٹر آشیش سنگھ کی شہرت پوری دنیا میں: روبوٹک سرجری میں بہار دنیا کے نقشے پر آ گیا

تاثیر،۲۲       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ، 23​​اپریل 2024 ٹوٹل نی (گھٹنے) ٹرانسپلانٹ کے لئے انتظار فہرست کی پریشانی کو اب پٹنہ، بہار میں آعلیٰ تکنیک سے کم قیمتوں پر دور کیا جا رہا ہے، مجھے برطانیہ اور امریکہ کے بہترین اسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔ پٹنہ آکر میں واقعی مطمئن ہوں، خواہ وہ کھانا ہو، سرجری ہو یا آس پاس کے لوگ – میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ڈاکٹر آشیش سنگھ مایوس نہیں کرینگے ۔ مذکورہ باتیں لندن (برطانیہ) سے تعلق رکھنے والے ایک 75 سالہ مریض نے کہی ۔انہوں نے کہا کہ کنکر باغ، پٹنہ کے سویرا اسپتال کمپلیکس کی پانچویں منزل پر واقع انوپ انسٹی ٹیوٹ آف آرتھوپیڈکس اینڈ ری ہیبلیٹیشن ایکسٹینشن یونٹ میں دستیاب بہترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے میرے دونوں گھٹنوں کو بیک وقت تبدیل کیے تھے۔

یہ سرجری اپنے آغاز کے صرف تین سالوں میں 1000 سے زیادہ مشترکہ تبدیلیوں کے ساتھ کامیاب روبوٹک جوائنٹ ٹرانسپلانٹ میں اپنی مسلسل کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے اس کی عالمی شہرت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ واقعی بہار کے لیے فخر کی بات ہے۔ کیونکہ یہ طبی سیاحوں کے لیے ایک مقام بن گیا ہے۔ لندن سے تعلق رکھنے والا 75 سالہ مریض اوسٹیو آرتھرائٹس میں مبتلا تھا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2019 تک دنیا میں 528 ملین افراد گٹھیا کے مرض میں مبتلا تھے۔

انوپ انسٹی ٹیوٹ آف آرتھوپیڈکس اینڈ ری ہیبلیٹیشن کے ایکسٹینشن یونٹ کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر آشیش سنگھ نے گھٹنہ اور کلہہ ٹرانسپلانٹ کے لیے روبوٹک سرجری کے بارے میں پوچھے جانے پر اس نے تفصیل سے بتایا ۔جب ان کے تجربے کے بارے میں پوچھا گیا تو مریض نے اسے بہترین فیصلہ قرار دیا۔ اور امریکہ میں اپنے تمام سابقہ ​​تجربات سے مطمئن ہوں۔ انگلینڈ، پاکستان، بھوٹان، نیپال، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھی مریض یہاں آتے ہیں۔ یونٹ کی اچھی طرح سے رکھی گئی مہمان نوازی مریضوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر صحت یاب ہونے میں مدد دیتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، یہ یونٹ گوہاٹی، ڈبروگڑھ، تریپورہ، مہاراشٹرا، ممبئی، دہلی، بنگلور، چھتیس گڑھ، ناگپور اور رائے پور سمیت کئی ہندوستانی ریاستوں پر بھی زبردست پکڑ ہے۔نہ ختم ہونے والی ویٹنگ لسٹوں کو کم کرکے میٹروپولیٹن اضافہ محسوس کرنے والوں پر بھی گرفت ہے جس سے ڈاکٹروں کی غفلت میں اضافہ ہوتا ہے۔

روبوٹک نظام نے گھٹنے کی تبدیلی کی سرجری کو 3-4 گھنٹے سے گھٹا کر صرف 40 سے 50 منٹ تک کر دیا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس طریقہ کار کے بعد مریض 4 سے 5 گھنٹے کے اندر اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جائے۔ اس میں سرجنوں اور مشینری کی بہترین ٹیم، ہموار مہمان نوازی اور تیز ترین صحت یابی کے ساتھ بجٹ دوست اسپتال ہونے کا اضافی فائدہ بھی ہے۔ ڈاکٹر آشیش اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ کس طرح اے آئی او آر سپر اسپیشلٹی یونٹ کی قابلیت اسی طرح کی سہولیات پیش کرنے والے دیگر تمام اداروں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ کوئی بھی عام سرجری کی قیمت پر روبوٹک خصوصیات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گھٹنہ ٹرانسپلانٹ کی سرجری پر 2 لاکھ روپے تک لاگت آتی تھی، لیکن اب وزیر اعظم نریندر مودی جی کی پہل کی بدولت یہ اب تمام طبقوں کے لیے ایک سستی طریقہ کار ہے اور آیوشمان کارڈ ہولڈرز بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

کیا فرق ہے؟

وہ اپنی معمول کی زندگی میں واپس آتے ہیں، بہار میں تعینات ایک خاندان (طبی ٹیم) کے ساتھ ان کی صحت یابی کے سفر میں ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ یہ یونٹ بغیر کسی اضافی لاگت کے دیکھ بھال فراہم کرنے کے ڈاکٹر آشیش سنگھ کے مشن پر پورا اترتا ہے۔