تاثیر،۲۵ اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 25 اپریل: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں چھ ملزمان سے تفتیش کے لیے دہلی پولیس کو 30 دن کا مزید وقت دیا ہے۔ خصوصی جج ہردیپ کور نے یہ حکم دیا۔
دہلی پولیس نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں کیس کی تحقیقات مکمل کرنے اور چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے مزید 45 دن کا وقت مانگا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے کہا کہ کچھ گواہوں سے پوچھ گچھ کی جانی ہے اور کچھ تحقیقاتی رپورٹس کا بھی انتظار ہے۔ آج اس معاملے کے تمام ملزمان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس سے پہلے 11 مارچ کو عدالت نے دہلی پولیس کو تفتیش کے لیے 45 دن کا اضافی وقت دیا تھا۔ 5 جنوری کو عدالت نے ملزم کے پولی گراف، نارکو اور برین میپنگ کا حکم دیا تھا۔ دہلی پولیس نے ان ملزمان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 16A کے تحت الزامات درج کیے ہیں۔
13 دسمبر کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹرز گیلری سے چھلانگ لگا کر آڈیٹوریم میں داخل ہوئے اور ایک ملزم نے آڈیٹوریم کی میز کے اوپر سے چلتے ہوئے اپنے جوتے سے کوئی چیز نکال لی جس سے اچانک پیلا دھواں نکلنا شروع ہو گیا۔ واقعہ کے بعد ایوان میں کہرام مچ گیا۔ ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو قابو کر لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے اور پیلا دھواں چھوڑ رہے تھے۔
21 دسمبر 2023 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ پولیس کے سپیشل سیل کو 24 گھنٹے میں ملزمہ نیلم کے لواحقین کو ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ دہلی پولیس نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ 22 دسمبر 2023 کو ہائی کورٹ نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔