تاثیر،۳ اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
گوالیار، 3 اپریل:بدلتے وقت کے ساتھ لوگوں کے رہن سہن میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ گھروں میں پانی صاف کرنے کے لیے آر او لگائے جا رہے ہیں، ٹھنڈا پانی پینے کے لیے فریج کا استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اس سب کے باوجود مٹکے کا پانی پینے کی روایت جو زمانہ قدیم سے چلی آ رہی ہے آج بھی برقرار ہے۔ گھر میں فریج ہو تب بھی لوگ مٹکے کا پانی پینا پسند کرتے ہیں۔ اس وجہ سے اس گرمی کے موسم میں بازاروں میں مٹی سے بنے ہوئے بہت سارے برتن فروخت ہو رہے ہیں۔ یہ مٹکے شہر کے مختلف مقامات پر 50 سے 150 روپے میں دستیاب ہیں۔
مٹکے کی سب زیادہ خریداری اپریل کے مہینے میں شروع ہوتی ہے اور پورے موسم گرما تک جاری رہتی ہے۔ گرمیوں میں دن کے وقت پانی پینا بہت ضروری ہے۔ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے جسم سے بہت زیادہ پانی ضائع ہو جاتا ہے، اس لیے دن میں وقفے وقفے سے پانی پینا بہت ضروری ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گرمیوں میں مٹکے کا استعمال بہت مفید ہے۔ جب پانی کو مٹکے میں رکھا جاتا ہے تو یہ توانا بخش ہوجاتا ہے۔ مٹکے کا پانی خالص ہوتا ہے اور اس میں مختلف قسم کے معدنیات پائے جاتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند ہیں۔ مٹکے کا پانی روزانہ پینے سے ہمارا نظام ہاضمہ صحت مند رہتا ہے۔ مٹکا اپنے اردگرد کی گرمی کو جذب کرتا ہے جس کی وجہ سے مٹکے کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے اور اس کا پانی پینے میں ٹھنڈا محسوس ہوتا ہے۔
مٹکا بیچنے والے پریم بابو پرجاپتی نے بتایا کہ یہ مٹکے آگرہ، جھانسی اور مقامی سطح سے فروخت کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس 22 لیٹر کا پانی کا مٹکا 150 روپے، 15 لیٹر پانی کا مٹکا 100 روپے اور پانچ لیٹر پانی کا مٹکا 50 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ گرمیوں میں وہ روزانہ 60 سے 70 مٹکے فروخت کر رہے ہیں۔