تاثیر،۶ اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی،6 اپریل: مائیکروسافٹ نے خبردار کیا ہے کہ چین مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ مواد کا استعمال کرکے ہندوستان، امریکہ اور جنوبی کوریا میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ یہ انتباہ چین کی جانب سے تائیوان کے صدارتی انتخابات کے دوران نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے اے آئی کے استعمال کے بعد سامنے آیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دنیا کے کم از کم 64 ممالک میں قومی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔یہ ممالک مجموعی طور پر عالمی آبادی کا تقریباً 49 فیصد ہیں۔ گزشتہ ماہ مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ اس دوران دونوں نے خواتین کی قیادت میں ترقی، صحت سمیت اے آئی کے استعمال پر تبادلہ خیال کیاتھا۔ مائیکروسافٹ کی تھریٹ انٹیلی جنس ٹیم کے مطابق چینی حمایت یافتہ سائبر گروپ شمالی کوریا کی مدد سے 2024 میں ہونے والے کئی انتخابات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔مائیکروسافٹ نے کہا کہ چین عوامی رائے کو متاثر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے اے آئی سے تیار کردہ مواد کو استعمال کرکے اپنے مفاد میں رائے عامہ پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ مائیکروسافٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس سال دنیا بھر میں بڑے انتخابات ہونے والے ہیں، خاص طور پر ہندوستان، جنوبی کوریا اور امریکہ میں، ہمارا اندازہ یہ ہے کہ چین، کم از کم، اپنے مفادات کے لیے اے آئی سے متعلق مواد کا استعمال کرے گا۔مائیکروسافٹ نے کہا کہ بیجنگ کا حامی گروپ، جسے اسٹورم 1376 کہا جاتا ہے، تائیوان کے انتخابات کے دوران خاص طور پر سرگرم تھا۔ گروپ نے اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے مواد پھیلایا، بشمول جعلی آڈیو سپورٹ اور میمز۔ جس کا مقصد کچھ امیدواروں کو بدنام کرنا اور ووٹرز کے تاثرات کو متاثر کرنا تھا۔اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے غلط مواد تیار کیا جا سکتا ہے۔ جس میں ”ڈیپ فیکس” یا من گھڑت واقعات شامل ہیں جو کبھی نہیں ہوئے۔ بھارت میں عام انتخابات 19 اپریل سے ہوں گے۔ہندوستان میں عام انتخابات 19 اپریل سے شروع ہو رہے ہیں جس کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔ انتخابی عمل سات مرحلوں میں ہوگا۔ پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور ساتواں مرحلہ اختتام پذیر ہو گا۔ 1 جون۔ 17ویں لوک سبھا اسمبلی کی موجودہ میعاد 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے غلط معلومات اور غلط معلومات کی فوری شناخت اور جواب دینے کے لیے پہلے ہی رہنما خطوط اور پروٹوکول جاری کیے ہیں۔