تاثیر،۷ اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دہرادون ، 07 اپریل:۔ کانگریس بے قیادت ہو چکی ہے جس کی وجہ سے لوگ کانگریس سے مایوس ہوتے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر جو امیج بنائی ہے، اس سے نہ صرف ملک کی شان بڑھی ہے بلکہ پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ بھی بلند ہوئی ہے۔ چاروں طرف ترقی ہی ترقی ہورہی ہے۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ خیال کانگریس کے سابق وزیر اور سینئر لیڈر دنیش اگروال کا ہے جنہوں نے اتوار کو بی جے پی کی رکنیت لی۔ اتراکھنڈ کانگریس کے سینئر لیڈر دنیش اگروال آج بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ وہ طویل عرصے تک کانگریس میں تھے۔ کانگریس نے انہیں لوک سبھا انتخابات میں اسٹار کمپینر بھی بنایا تھا۔ ہفتہ کو طویل گلہ شکوہ کے بعد انہوں نے کانگریس چھوڑ دی۔ دنیش اگروال سات بار ایم ایل اے کا ٹکٹ ، میئر کا ٹکٹ حاصل کرچکے ہیں اور وزیر بھی رہ چکے ہیں۔
جہاں تک اتراکھنڈ میں مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کی شرکت کا تعلق ہے تو اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ لیڈروں کا پارٹی بدلنے اور بی جے پی میں شمولیت کا رجحان جاری ہے۔ اب تک دیگر پارٹیوں کے 16000 سے زیادہ بڑے اور چھوٹے لیڈر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ آج پھر کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق کابینہ وزیر دنیش اگروال اپنے کارکنوں کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر مہیندر بھٹ ، سابق سی ایم ترویندر سنگھ راوت ، سابق سی ایم رمیش پوکھریال نشنک ، کابینی وزیر سبودھ انیال اور وزیر پریم چند اگروال دنیش اگروال کو بی جے پی میں شامل کرانے کیلئے ریاستی صدر دفتر میں موجود تھے۔ شمولیت کے بعد دنیش اگروال نے کہا کہ وہ وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے ترقیاتی کاموں سے متاثر ہو کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ بی جے پی صدر مہیندر بھٹ اور سابق سی ایم نشانک ، سابق سی ایم ترویندر راوت نے ان کا بی جے پی میں خیرمقدم کیا۔اس تناظر میں کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا کا کہنا ہے کہ جن لیڈروں نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی تھی انہیں چھ سال کے لیے نکال دیا گیا ہے۔ اس فہرست میں دنیش اگروال بھی شامل ہیں۔