کچاتیو جزیرے کا معاملہ گرم، بی جے پی نے کانگریس اور ڈی ایم کے کو ذمہ دار ٹھہرایا

تاثیر،۱اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، یکم اپریل : لوک سبھا انتخابات سے پہلے کچاتیو جزیرے کا معاملہ تیزی سے گرم ہوتا جا رہا ہے۔ پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں پر شدید حملہ کیا اور اس کے لیے کانگریس پارٹی اور ڈی ایم کے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔پیر کو کچاتیو معاملے پر ایک پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ اور بی جے پی لیڈر ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ آج عوام کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کچاتیو جزیرے کا مسئلہ کافی عرصے سے عوام سے پوشیدہ تھا۔ 1974 میں، ہندوستان اور سری لنکا نے ایک معاہدہ کیا جس میں انہوں نے ایک سمندری حدود کھینچی اور سمندری حدود کو کھینچتے ہوئے، کچاتیو کو سری لنکا کی طرف رکھا گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ کچاتیو سری لنکا کو دیا گیا تھا۔جے شنکر نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ 1976 میں ماہی گیروں کے حقوق کو کس طرح سلب کیا گیا تھا۔ سب جانتے ہیں کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں سری لنکا نے 6184 ماہی گیروں کو حراست میں لیا اور 1175 کشتیاں ضبط کیں۔ تمل ناڈو کی حکمراں جماعت ڈی ایم کے پر بھی حملہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پارٹی پارلیمنٹ میں ماہی گیروں کے پکڑے جانے کا مسئلہ بار بار اٹھاتی ہے، لیکن یہ معاہدہ ڈی ایم کے کے علم میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو اب بھی حراست میں لیا جا رہا ہے، کشتیاں اب بھی قبضے میں لی جا رہی ہیں اور یہ معاملہ پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا جا رہا ہے۔ یہ بات پارلیمنٹ میں ان دو جماعتوں کی طرف سے اٹھائی جا رہی ہے جنہوں نے یہ کیا۔