آئی پی ایل: ٹورنامنٹ کے درمیان کھلاڑیوں کو گھر بلانے پر انگلینڈ کے سابق کپتان ناراض

تاثیر،۲۵       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی ،26مئی:آئی پی ایل 2024 میں شرکت کرنے والے انگلینڈ کے تمام کھلاڑی پلے آف سے قبل وطن واپس پہنچ گئے۔ سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر اور دیگر سابق کرکٹرز نے اس حوالے سے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انگلینڈ نے ان کرکٹرز کو پاکستان کے خلاف چار میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لیے گھر بلایا تھا۔ تاہم سابق کپتان مائیکل وان کا ماننا ہے کہ انگلینڈ نے آئی پی ایل سے اپنے کھلاڑیوں کو بلا کر غلطی کی کیونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل یہ کھلاڑی پلے آف میں دباؤ میں کھیلنے کا تجربہ حاصل نہیں کر پائیں گے۔
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے خلاف چار میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر (راجستھان رائلز)، فل سالٹ (کولکاتہ نائٹ رائیڈرز) اور ول جیکس (رائل چیلنجرز بنگلور) کو واپس بلا لیا۔ یہ اہم سیریز پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے عین قبل کھیلی جا رہی ہے۔
وان نے ایک پوڈ کاسٹ میں کہا، بین الاقوامی کرکٹ پہلے آتی ہے لیکن آئی پی ایل میں دباؤ کم نہیں ہے۔ ان کھلاڑیوں کو مداحوں، مالکان اور سوشل میڈیا کی جانب سے جس دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انگلینڈ نے کھلاڑیوں کو واپس بلا کر اس دباؤ کے تجربے سے محروم کر دیا۔ آئی پی ایل کے پلے آف کا دباؤ اور شائقین کا دباؤ پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی کھیلنے سے زیادہ بہتر ہوتا۔ خاص طور پر سالٹ اور جیکس بہت کچھ سیکھ چکے ہوں گے اور ان کی تیاری زیادہ مضبوط ہو گئی ہوگی۔ میں پاکستان یا انگلینڈ کی ٹیم کی توہین نہیں کر رہا ہوں لیکن آئی پی ایل میں بہت دباؤ ہے اور اس کا لیول اس دو طرفہ سیریز سے بہتر ہے۔