آج کا سب سےاہم سوال

تاثیر،۳۱       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

آج لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ ہونی ہے۔ دوسری جانب آسمان سے برستی ہوئی آگ اور لو کے تھپیڑوں نے عام زندگی کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ درجۂ حرارت کے معاملے میں 52 برسوں کا رکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ایسے میں اب یہ دیکھنا ہے کہ رائے دہندگان چلچلاتی دھوپ کو نظر انداز کرتے ہوئے جمکر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہیں یا  م ٹرن آؤٹ کا نیا ریکارڈ قائم کرتے ہیں۔ دیکھنا یہ بھی دلچسپ ہوگا کہ آج مودی لہر سر چڑھ کر بول رہی ہے کہ موسمی آگ کے گولے ایک بار پھر پولنگ بوتھوں پت تباہی مچا ئں گے۔ ویسے بھی تباہ کن درجۂ حرارت  انتخابات کے گزشتہ تما م چھ مرحلوں پر اثر انداز ہوئی ہے۔ چند مستثنیات کو چھوڑ کر ووٹنگ کا فیصد عام طور پر خاطر خواہ نہیں ہوا ہے۔ اب آج یعنی یکم جون کو رائے دہندگان اپنے آئینی حق کے استعمال کے لئے لو کے تھپیڑوں کا مقابلہ کس حد تک کر پاتے ہیں، یہ آج سب سے بڑا سوال ہے۔ تاہم، یہ آج شام 6 بجے تک معلوم ہو جائے گا، جب ووٹنگ کا فیصد جاری کیا جائے گا۔
  گرمی کے قہر کی وجہ ، انتخابت کے آخری مرحلے کی ووٹنگ بری طرح سے متاثر ہونے کا اندیشہ لاحق ہو گیا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ جن سیٹوں پر آخری مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں وہاں سورج مزید جوش میں ہے۔چنانچہ انٹظامیہ کی جانب سے یہ مشورہ دیا جا رہا ہے کہ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک گھر سے باہر نہیں نکلیں جب تک کہ یہ نکلنا بہت ضروری نہ ہو۔  ووٹنگ کا وقت صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ہے۔ اِدھر افسوسناک بات یہ ہے کہ جمعرات کی شام تک گرمی کی لہر سے مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی تھی۔ حالانکہ یہ اعداد و شمار سرکاری نہیں ہیں۔ جمعرات کو اورنگ آباد میں سب سے زیادہ 12 لوگوں کی موت ہوئی۔ اس کے بعد پٹنہ میں 11 لوگوں کی موت کی خبر سامنے آئی۔ بھوجپور میں پانچ پولنگ کارکنوں سمیت 10 کی موت ہو گئی۔ وہیں روہتاس میں 8، کیمور میں 5، گیا میں 4، مظفر پور میں 2 اور بیگوسرائے، جموئی، بربیگھا اور سارن میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی۔ متوفی کے لواحقین یا رشتہ دار ان اموات کی وجہ ہیٹ اسٹروک بتا رہے ہیں۔
بہار کے مختلف اضلاع سے مل رہی اطلاعات کے مطابق، بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر سہسرام میں ووٹنگ کے لیے باہر جانا آسان نہیں ہے۔ خاص طور پر جب روہتاس میں 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ یہاں کا درجہ ٔ حرارت بھی 46.1 ڈگری تک چلا گیا ہے۔  اب ووٹنگ کا فیصد ان لوگوں کے ہاتھ میں ہوگا، جو اس موسم سے مقابلہ کرتے ہوئے پولنگ بتھوںتک پہنچیں گے۔ واضح رہے کہ سہسرام لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے شیویش رام اور کانگریس کے راجیش رام کے درمیان مقابلہ ہے۔بغل میں ہی کاراکاٹ لوک سبھا حلقہ ہے۔  کم و بیش یہاں کا درجہ حرارت بھی 47 ڈگری کے آس پاس رہنے کا اندیشہ ہے۔اِدھر بکسر اور آرہ کا درجہ حرارت بھی جان لیوا ثابت ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابتک 5 پولنگ اہل کار سمیت 10 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حالات ایسے ہی رہے تو گھر سے باہر نکلنا عوام کی مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے۔ کل بکسر میں درجہ حرارت 47.01 ڈگری سیلسیس تک چلا گیا تھا۔ آج ساتویں اور آخری مرحلے میں بکسر اور اراہ لوک سبھا حلقوں میں بھی ووٹنگ ہونی ہے۔بکسر میں بی جے پی کے متھیلیش تیواری اور آر جے ڈی کے سدھاکر سنگھ کے درمیان مقابلہ ہے۔ آزاد امیدوار آنند مشرا اور ددّن پہلوان اس مقابلے کو سہ رخی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آراہ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے آر کے سنگھ سی پی آئی( ایم ایل) کے سداما پرساد سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
لو کے تیز تھپیڑوں اور بے پناہ گرمی کی تباہ کاری کے معاملے میں دارالحکومت پٹنہ بھی کسی سے کم نہیں ہے۔ گرمی کی وجہ سے اب تک 11 افراد کی جان جانے کی اطلاعات ہیں۔ کل پٹنہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.7 تک چلا گیا تھا، لیکن اصل مسئلہ زیادہ نمی کی وجہ سے ہے۔ گھر سے نکلتے ہی لوگوں کے کپڑے پسینے سے تر ہو رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، پٹنہ میں لوک سبھا کی دو سیٹیں ہیں۔  ’’پٹنہ صاحب‘‘ سے پر بی جے پی کے روی شنکر پرساد اور کانگریس کے انشول ابھیجیت کے درمیان مقابلہ ہے۔ وہیں’’ پاٹلی پترا ‘‘میں بی جے پی کے رام کرپال یادو اور آر جے ڈی کی میسا بھارتی آمنے سامنے ہیں۔
نالندہ ضلع کا درجہ حرارت بھی قیامت خیز ہے۔ یہاں بھی لو سے مرنے والوں کی تعداد 4  ہو گئی ہے۔ کل یہاں درجہ حرارت 42.5 بتایا گیا تھا۔  اگلے پانچ روز تک درجہ حرارت میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔  جہان آباد ضلع میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری اور کم سے کم 32 ڈگری رہا۔ جہان آباد سے گرمی کی لہر سے پانچ افراد کی موت کی خبر ہے۔ اب اس بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان  جان جوکھم میں ڈال کر ووٹنگ کے لیے پولنگ بتھ تک پہنچنے والے ہی ووٹنگ فیصد میںاضافہ کر سکتے ہیں۔ نالندہ سے جے ڈی یو کے کوشلندر اور سی پی آئی( ایم ایل )کے سنیل سوربھ کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ جہان آباد لوک سبھا میں آر جے ڈی کے سریندر یادو اور جے ڈی یو کے چندیشور چنداونشی کے درمیان مقابلہ ہے۔ اس درمیان بی ایس پی کے سابق ایم پی ارون کمار نے کھڑے ہو کر مقابلہ کو سہ رخی بنا دیا ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ ان تمام 8 لوک سبھا سیٹوں پر چناؤ لڑنے والے اسی کوشش میں ہلکان ہو رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کسی بھی طرح سے گھروں سے باہر نکال کر ، انھیں پولنگ بتھوں تک لے آیا جائے۔مگر صورتحال یہ ہے کہ کل تک جو چناوی مہم میں  ان کے ساتھ ساتھ گاؤں گاؤں گلی گلی گھوم رہے تھے، جان لیوا دھوپ اور لو سے بچنے کے لئے ان میں سے بیشترروپوش ہو چکے ہیں۔ ایسے میں، انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے میںآخر کار کیسے بڑھے گا ووٹ فیصد ؟ یہ آج کا سب سےاہم سوال ہے، جس کا جواب شاید کسی کے بھی پاس نہیں ہے۔