اسرائیلی وزیر کا ایران کے خلاف انتقامی حملوں میں ملوث ہونے کا اعتراف

تاثیر،۶       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تہران،06مئی:ایرن کے اصفہان ایئر بیس پر اسرائیل سے منسوب حملے کے تین ہفتے بعد اسرائیلی حکومت کی ایک خاتون وزیر نے واضح طور پر اس حملے میں اسرائیل کے ملوث ہونیکی تصدیق کی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق شاہرات اور نقل و حمل کی وزیر اور بنجمن نیتن یاہو کی حکمران لیکود پارٹی کے رکن میری ریگیو نے ہفتے کی شام اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے ایران کے حملے کے جواب میں اصفہان میں حملہ کیا تھا۔اسرائیلی فوج کی ایک ریٹائرڈ کرنل اور سابق ترجمان ریگیو نے ہفتے کی شام اسرائیل کے چینل 14 کے ساتھ اپنے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے ایران کیاندر ’کامیاب‘ حملے کو’عظیم معجزہ‘ قرار دیا۔ اسرائیل کے خلاف ایرانی فوجی حملے کی اس رات پیش آیا۔انہوں نے گذشتہ ماہ ایران کی طرف سے اسرائیل پرکیے گئیحملے کو ناکام بنانے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جوابی کارروائی نے ہماری دفاعی صلاحیت کا ثبوت پیش کیا ہے۔اس نے یہ بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “اگر کوئی میزائل گر جاتا تو خدا جانے کیا ہوتا، لیکن خدا کی مدد اور جدید ٹیکنالوجی اور (درست) فیصلوں کی بدولت ہم نے ایرانی میزائلوں کو روک دیا۔ریگیو نے مزید کہا “پھر ہم نے جواب دیا اور تہران کو پیغام موصول ہوا۔ ایرانیوں نے سمجھ لیا اسرائیل ایسا ملک نہیں ہے جو حملوں کو برداشت کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے 13 اپریل کی شام کو سینکڑوں ڈرونز، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں سے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔یہ حملہ یکم اپریل کو ایران کی طرف سے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر کیے گئے حملے کے جواب میں کیا گیا تھا۔ قونصل خانے پر حملے کے نتیجے میں دو اہم کمانڈروں سمیت پاسداران انقلاب کے سات ارکارن مارے گئے تھے۔