اسرائیل کا حماس کے حملے میں کرم شالوم کراسنگ پر اپنے تین سارجنٹس کی ہلاکت کا اعتراف

تاثیر،۶       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،06مئی:حماس کی جانب سے اتوار کی سہ پہر اسرائیل اور غزہ کی سرحد کے ساتھ واقع علاقے کریم شالوم کی طرف دس راکٹ فائر کیے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں اس کے تین فوجی مارے گئے۔العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے پیر کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے تین فوجیوں کی شناخت انیس سالہ سارجنٹ رابن مارک مورڈیچائی اسولین، سارجنٹ ایڈو ٹیسٹا اوراکیس سالہ سارجنٹ تال شاویت کے طور پر کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوروکا میڈیکل سینٹر نے اعلان کیا کہ اسے حملے میں 10 زخمی موصول ہوئے ہیں، جن میں تین کی حالت تشویشناک۔ دو کی حالت درمیانی اور پانچ معمولی زخمی ہیں۔حماس نے کرم شلوم کراسنگ پر مارٹر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
اسرائیلی فوج کا یہ اعلان حملے کے فوراً بعد سامنے آیا جس کے بعد اسرائیلی فورسز نے علاقے میں واقع کرم شالوم کراسنگ کو بند کر دیا اور اس کراسنگ کے ذریعے انسانی امداد کے ٹرکوں کے داخلے کو روک دیا۔فوج نے اس بات کی تصدیق کی کہ راکٹ کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بہت سے لوگوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی، اور انہیں فوری طبی امداد حاصل کرنے کے لیے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔اس کے علاوہ کبوتز کرم شالوم میں ایک مکان کو بمباری سے تباہ کر دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ حماس نے راکٹ داغنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ القسام بریگیڈز نے کم فاصلے تک مار کرنے والے 114 ایم ایم “رجوم” راکٹوں سے کرم شلوم کے علاقے کو نشانہ بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ راکٹ رفح کراسنگ سے صرف چند سو میٹر کے فاصلے سے فائر کیے گئے جو کہ ان چند علاقوں میں سے ایک ہے جہاں غزہ کی جنگ کے بعد سے اسرائیلی فوج کے فوجی داخل نہیں ہوئے ہیں۔میزائل حملوں کے جواب میں، فضائیہ نے رفح میں حماس کے کمانڈ سینٹرز اور دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ خود میزائل حملوں کی جگہوں پر اپنے حملے تیز کر دیے، جو بظاہر زیر زمین حملے کے پلیٹ فارم سے آئے تھے۔سات اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ہی اسرائیل نے غزہ کے شمال میں رہنے والے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اس علاقے کے جنوب میں “محفوظ زون” بشمول رفح میں منتقل ہو جائیں۔
لیکن رفح پر بار بار فضائی بمباری کی گئی ہے اور فلسطینی باقاعدگی سے کہتے رہے ہیں کہ غزہ کا کوئی بھی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔فوجی بیان میں رفح کے قریب ساحلی علاقے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، “اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ کی طرف جانے والی امداد کی بڑھتی ہوئی سطح کے لئے المواسی میں انسانی ہمدردی کے علاقے میں توسیع کی ہے۔ایک فوجی ترجمان نے آن لائن بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا، “آج صبح۔۔ ہم نے رفح کے مشرقی حصے کے رہائشیوں کو عارضی طور پر نکالنے کے لئے ایک محدود کارروائی کا آغاز کیا۔ یہ ایک محدود پیمانے کی کارروائی ہے۔اپنے بیان میں فوج نے مزید کہا، “عارضی طور پر انسانی ہمدردی کے علاقے میں منتقلی کے لئے پوسٹرز، ایس ایم ایس پیغامات، فون کالز اور عربی میں میڈیا کی نشریات کے ذریعہ پیغامات پہنچائے جائیں گے۔بیان میں کہا گیا، فوج نے دعوی کیا ہے کہ وہ حماس کا “غزہ میں ہر جگہ” تعاقب کر رہی ہے اور یہ اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک اس کی قید میں موجود تمام یرغمالی واپس نہ لوٹا دیئے جائیں۔