امریکہ میں احتجاج:2100 افراد گرفتار، پنسلوانیا یونیورسٹی کی پولیس سے مدد کی درخواست

تاثیر،۴       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،03مئی:امریکی ’سی این این‘ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز یونیورسٹی آف پنسلوانیا نے امریکی پولیس سے کیمپس میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں میں اضافے کے حوالے سے مزید تعاون کی درخواست کی ہے۔ جبکہ امریکی NBC نیوز کے اعدادوشمار کے مطابق یونیورسٹی کے احتجاج کے سلسلے میں 2,100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ویڈیو فوٹیج میں غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں سیئٹل میں واشنگٹن یونیورسٹی کے کیمپس اسکوائرمیں سے ایک کیمپس میں طلباء کی طرف سے لگائے گئے کیمپ کو دکھایا گیا تھا، کیونکہ مظاہرین نے یونیورسٹی سے بوئنگ کے علاوہ اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں استعمال ہونے والے حملہ آور ہیلی کاپٹر تیار کرتے ہیں۔
مظاہرین نے اپنے دفاع کے اسرائیل کے حق کی حمایت کرنے والے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں خونریزی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کریں جو کہ اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کریں۔ایک عینی شاہد کی طرف سے لی گئی ویڈیو فوٹیج میں پورٹ لینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی میں مظاہرین کو پولیس سے آمنا سامنا بھی دکھایا گیا۔پورٹ لینڈ پولیس بیورو کے مطابق تصادم کے دوران کم از کم 12 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں چار طالب علم بھی شامل ہیں۔امریکی صدر بائیڈن نے اعلان کیا کہ امریکی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں ہونے والے مظاہروں میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں لوگ موجود ہیں، جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ کے حوالے سے موجودہ انتظامیہ کی پالیسی کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔بائیڈن نے “ایکس” پلیٹ فارم پر مزید کہا کہ پرامن احتجاج امریکہ میں قانون کے تحفظ کے تحت ہوتا ہے، جب کہ پرتشدد احتجاج کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے اور یہ قانون کے خلاف ہے۔غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے سرمایہ کاری کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے فلسطینیوں کے مظاہرے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران متعدد امریکی یونیورسٹیوں میں پھیل چکے ہیں جب سے کولمبیا یونیورسٹی کے حکام نے نیویارک میں یونیورسٹی کے کیمپس پر قائم کیمپس کو ہٹانے کے لیے پولیس کو بلایا تھا۔