امریکی وزیردفاع نے رفح میں کسی بھی آپریشن سے قبل شہریوں کے تحفظ کو لازمی قرار دیا

تاثیر،۱۶       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،17مئی:امریکی محکمہ دفاع لائیڈ آسٹن نیاسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ سے فون پربات کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ رفح میں کسی بھی ممکنہ فوجی آپریشن سے قبل شہریوں کی حفاظت اور انسانی امداد کے بلاتعطل بہاؤ کو یقینی بنانے کی “ناقابل تردید ضرورت” ہے۔امریکی ایوان نمائندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریپبلکن کے زیر کنٹرول بل میں صدر جو بائیڈن سے اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے کی حمایت کی جائے گی۔امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ کے ساتھ غزہ میں ایک تیرتی بحری گودی کھولنے کے لیے امریکہ کی جانب سے محصورین کی امداد میں اضافے کے لیے ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں وزراء دفاع نے غزہ میں فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا، جس میں کارم شلوم اور رفح کراسنگ سے امداد کی ترسیل بھی شامل ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ آسٹن نے رفح میں کسی بھی ممکنہ اسرائیلی فوجی کارروائی سے قبل فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور امداد کے بہاؤ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان نے ڈیموکریٹک صدر کی غزہ میں جنگ کے دوران شہریوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے بموں کی کھیپ بھیجنے میں تاخیر پر سرزنش کرنے کی کوشش کی۔اسرائیل کو سکیورٹی امداد کی حمایت کرنے والے قانون کو ووٹنگ کے دوران 224 ووٹوں کے مقابلے میں 187 ووٹوں سے منظور کیا گیا جو کہ زیادہ تر جانبداری کی بنیاد پر تھا۔ 16 ڈیموکریٹس نے ہاں میں ووٹ دینے میں زیادہ تر ریپبلکنز میں شمولیت اختیار کی، جبکہ تین ریپبلکن اس اقدام کی مخالفت میں ووٹ دیا۔اگرچہ اس قانون کے موثر ہونے کی توقع نہیں ہے، لیکن اس کی منظوری اسرائیل کے تئیں پالیسی کے حوالے سے امریکی انتخابی سال میں گہری تقسیم کی عکاسی کرتی ہے۔