انوج تھاپن کے اہل خانہ نے لاش کا پوسٹ مارٹم ممبئی سے باہر کرانے کا مطالبہ کیا

تاثیر،۳       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ممبئی، 02 مئی: اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے بڈیٹیوار نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کیس کے ملزم انوج تھاپن کی خودکشی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ تھاپن کے اہل خانہ نے اس پر پولیس حراست میں قتل کا بھی الزام لگایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم ممبئی سے باہر کرایا جائے۔وجے بڈیٹیوار نے جمعرات کو کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے اس معاملے میں کوئی موثر قدم نہیں اٹھائے جانے کی وجہ سے اس واقعہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اگر پولیس اس کیس میں مجرم سے تفتیش کرے تو اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ دوسری جانب ملزم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے اور لاش کا پوسٹ مارٹم ممبئی سے باہر کیا جائے۔
وجے بڈیٹیوار نے صحافیوں کو بتایا کہ کس طرح ملزم نے لاک اپ میں سخت سیکورٹی کے درمیان خودکشی کی۔ ابھی تک انتظامیہ نے اس معاملے میں کسی پولیس افسر یا پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی نہیں کی ہے۔ اس معاملے میں قصوروار پولیس کی جانچ سی آئی ڈی کو سونپی گئی ہے جو خود ریاستی محکمہ پولیس کا ایک حصہ ہے۔ معاملے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری ضروری ہے۔ اس وقت وزیر داخلہ انتخابی مہم میں مصروف ہیں، اس لیے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
متوفی انوج تھاپن کے بھائی ابھیشیک تھاپن نے کہا، ‘انوج کو ممبئی پولیس 6-7 دن پہلے سنگرور سے لے گئی تھی۔ آج ہمیں فون آیا کہ انوج نے خودکشی کر لی ہے۔ وہ ایسا نہیں تھا جو خودکشی کر سکتا۔ اسے پولیس نے قتل کر دیا ۔ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ وہ ٹرک ہیلپر کے طور پر کام کرتا تھا۔
متوفی کے گاؤں کے سرپنچ منوج گودارا نے بھی اس معاملے پر شک ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، ‘یہ معاملہ شروع سے ہی مشکوک ہے۔ وہ دو بھائی، ایک بہن اور ایک ماں تھیں۔ اس کا باپ نہیں ہے۔ انوج ایک ٹرک ڈرائیور کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔ ممبئی پولیس پنچایت کو بتائے بغیر اسے لے گئی۔ اہل خانہ کو 1-2 دن بعد ہی اطلاع دی گئی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پولیس کی حراست میں کتنی سیکیورٹی ہوتی ہے۔ ایک طرف سپر اسٹار سلمان خان ہیں تو دوسری طرف مزدور ہیں۔ دباؤ میں آکر انہوں نے اسے قتل کر دیا اور اسے خودکشی جیسا بنا دیا۔
اسی طرح شیوسینا یو بی ٹی لیڈر آنند دوبے نے بھی لاک اپ میں ملزم کی خودکشی پر سوال اٹھائے ہیں۔ آنند دوبے نے کہا کہ یہ سب ایک بڑی سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ حکمران جماعت کے کئی اعلیٰ عہدیدار اور رہنما بھی اس معاملے میں ملوث ہیں۔ اس لیے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔
سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کیس میں ممبئی پولیس نے شوٹروں کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزام میں پنجاب سے انوج تھاپن اور سونو سبھاش چندر کو گرفتار کر کے ممبئی لایا تھا اور دونوں 8 مئی تک پولیس کی تحویل میں تھے۔ بدھ کو انوج تھاپن نے ممبئی ہیڈ کوارٹر میں واقع لاک اپ کے باتھ روم میں چادر کے ساتھ خودکشی کی کوشش کی تھی۔ جیسے ہی پولیس کو اس کی خبر ملی، انوج تھاپن کو جی ٹی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تھاپن کو مردہ قرار دیا۔ اس خودکشی کیس کی سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔