انڈیا اتحاد کا وفد ووٹنگ فیصد اور دیگر مسائل پر الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا

تاثیر،۹       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 9 مئی: اپوزیشن انڈیا اتحاد کا ایک وفد آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا اور لوک سبھا انتخابات کے ہر مرحلے کے بعد ووٹنگ فیصد کے مکمل اعداد و شمار فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر بی جے پی کی جانب سے اپنی انتخابی مہم میں مذہبی نشانات کے مبینہ استعمال کا مسئلہ بھی اٹھائیں گے۔انڈین نیشنل ڈیولپنگ انکلوسیو الائنس (انڈیا) میں 28 پارٹیاں ہیں۔ ان میں سے بیشتر جماعتوں کے رہنما آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے۔ اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس، ترنمول کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-ایم) نے الیکشن کمیشن کو الگ الگ خط لکھ کر پہلے دو مرحلوں کے لیے ووٹنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے میں مبینہ تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ الیکشن کمیشن سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے، کمیشن نے اس کی تصدیق کردی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں ووٹنگ فیصد کو لے کر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ووٹنگ فیصد کے مکمل اعداد و شمار کو فوری طور پر جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن پر سوال اٹھایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کی آئینی جماعتوں کو ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں اپیل کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر الیکشن کمیشن سے ووٹنگ کے مکمل اعداد و شمار کا مطالبہ کریں۔
لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 65.68 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ایک دن پہلے تک یہ 64.58 فیصد تھا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ فیلڈ لیول پولنگ افسران سے ڈیٹا ابھی آرہا ہے، اس لیے حتمی اعداد و شمار میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ملک کی 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 93 لوک سبھا سیٹوں کے لیے 7 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سب سے زیادہ 85.45 فیصد ووٹنگ آسام میں ہوئی جبکہ سب سے کم 57.55 فیصد یوپی میں ہوئی۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 66.14 فیصد اور دوسرے مرحلے میں 66.71 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔