اپوزیشن نے کیجریوال کی ضمانت کا خیرمقدم کیا، بی جے پی نے کہا کہ یاد رکھیں آپ کو واپس جیل جانا پڑے گا

تاثیر،۱۰       مئی ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 10 مئی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو آج سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت مل گئی۔ عام آدمی پارٹی سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں نے عدالت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم، بی جے پی نے یاد دلایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں واپس جیل جانا پڑے گا۔دہلی میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے پریس کانفرنس کر کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آج ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے ملک اور جمہوریت سے محبت کرنے والے لوگوں کے دلوں میں امید کی کرن روشن کی ہے۔ آج دہلی سمیت پورا ملک خوش ہے۔پارٹی قائدین گوپال رائے، سوربھ بھاردواج اور آتشی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے نہ صرف اروند کیجریوال کو ضمانت مل گئی ہے بلکہ سچائی، آئین اور جمہوریت کی جیت بھی ہوئی ہے۔ ہم آئین اور جمہوریت کے تحفظ پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اب آمریت کا خاتمہ ہوگا اور یہ 2024 کے انتخابات میں ہی ہوگا۔وزیراعلیٰ کیجریوال کی ضمانت کے فیصلے پر ملک بھر سے اپوزیشن رہنماؤں کے بیانات سامنے آرہے ہیں۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے وقت میں ہیمنت سورین کو بھی انصاف ملے گا۔
سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو نے کہا کہ اروند کیجریوال کی ضمانت سچائی کی ایک اور جیت ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ موجودہ انتخابات کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔ سی پی آئی (ایم) لیڈر برندا کرت کا کہنا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور مرکزی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
دریں اثنا، بھارتیہ جنتا پارٹی نے یاد دلایا ہے کہ کیجریوال کو بدعنوانی کے مقدمے میں 2 جون کو دوبارہ جیل جانا پڑے گا۔ پارٹی لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے صاف ہے کہ انہیں صرف انتخابات کے لیے ضمانت دی گئی ہے۔ یکم جون کے بعد انہیں دوبارہ جیل جانا پڑے گا۔
دہلی ریاستی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ عبوری ضمانت ملنے کا مطلب بے قصور نہیں ہے۔ اس سے انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بی جے پی دہلی کی تمام 7 سیٹیں جیتے گی۔